امن عمل، بلنکن مشرق وسطیٰ کے دورے پر
اسرائیل و فلسطین کے عہدیداروں اور دیگررہنماوں سے ملاقاتیں کریں گے۔ (فائل فوٹو اے ایف پی)
امریکی وزیر خارجہ انتونی بلنکن پیر کو مشرق وسطی کے اہم دورے پر روانہ ہوگئے جہاں وہ اسرائیل اور فلسطینوں پر مستقل جنگ بندی کے حوالے سے زور دیں گے۔
انتونی بلنکن کا دورہ ایسے وقت ہو رہا ہے جب اسرائیل اور حماس کے درمیان ہونے والی لڑائی کے بعد فائر بندی چوتھے دن میں داخل ہوگئی ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق صدر بائیڈن نے اعلان کیا تھا کہ وہ انتونی بلنکن کو خطے میں پیدا شدہ صورتحال پر بات چیت کے لیے مشرق وسطیٰ بھیج رہے ہیں۔
امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے مطابق بلنکن اسرائیل، ویسٹ بینک، اردن اور مصر کا دورہ کریں گے۔ خیال رہے بائیڈن انتظامیہ مشرق وسطیٰ میں پیدا شدہ صورتحال پر اپنے ابتدائی ردعمل کی وجہ سے شدید تنقید کی زد میں آیا تھا۔
دورہ پر روانہ ہوتے وقت بلنکن کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ وہ علاقاتی شراکت داروں کے ساتھ مل کر غزہ میں فوری امداد پہنچانے کی عالمی کوششوں پر کام کریں گے۔
سعودی خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق امریکی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ بیت المقدس، رام اللہ، قاہرہ اور عمان کے دورے کریں گے۔ وہ اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نتنیاہو، فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس، مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور اردنی فرمانروا شاہ عبداللہ الثانی سے ملاقاتیں کریں گے۔
اس سے قبل امریکہ نے اسرائیل اور حماس کے درمیان تشدد بند کرانے کی سفارتی کوشیشیں بھی کی تھیں۔
بائیڈن نے کہا کہ بلنکن غزہ کے باشندوں کے فوری امداد کی رسائی کو یقینی بنانے کے عالمی مشن پر بھی تبادلہ خیال کریں گے۔ امرادی سامان کی ترسیل اس انداز سے ہوگی کہ غزہ کے باشندوں کو اس کا فائدہ پہنچے جبکہ آئندہ مہینوں کے دوران کسی اور کشیدگی کے خطرات محدود کرنے پر بھی توجہ دی جائے گی۔
یاد رہے کہ اسرائیل غزہ کی ناکہ بندی کیے ہوئے ہے، اسرائیل کا کہنا ہے کہ ناکہ بندی کا مقصد حماس کو اسلحہ کی درآمد سے روکنا ہے۔
امریکی عہدیدار نے کہا کہ خواہش ہے کہ فریقین کے درمیان فائر بندی برقرار رہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ غزہ میں امداد کی تقسیم فلسطینی اتھارٹی کی شراکت سے اقوام متحدہ کے اہلکار کریں گے۔