فلسطینیوں کے لیے نو کروڑ 50 لاکھ ڈالر امداد کی اپیل
فلسطینیوں کے لیے نو کروڑ 50 لاکھ ڈالر امداد کی اپیل
جمعرات 27 مئی 2021 17:04
امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا تھا کہ وہ غزہ کی تعمیر نو کے لیے اقوام متحدہ سے مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
اقوام متحدہ نے فلسطینیوں کی مدد کے لیے نو کروڑ 50 لاکھ ڈالر امداد کی اپیل کر دی ہے۔
برطانوی خبر ایجنسی روئٹرز کے مطابق اقوام متحدہ نے اگلے تین ماہ کے دوران غزہ اور غرب اردن بشمول مشرقی یروشلم میں فلسطینیوں کی مدد کے لیے نو کروڑ 50 لاکھ ڈالرز کی اپیل اسرائیل اور فلسطینی شدت پسندوں کے درمیان حالیہ سالوں کی بدترین 11 روزہ لڑائی کے خاتمے کے بعد کی ہے۔
اس حوالے سے فلسطین کے علاقوں کے لیے اقوام متحدہ کی ہیومینٹیرین کوآرڈینیٹر لِن ہیسٹنگز کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ فی الحال امداد کی فوری ضرورتوں کو دیکھ رہا ہے اور اس کے بعد طویل المدتی نقصان اور تعمیر نو کے لیے کتنی ضرورت پڑ سکتی ہے کا جائزہ لے گا۔
انہوں نے کہا کہ جمعرات کو شروع کی جانے والی اپیل ’فوری ضرورتوں‘ جیسے کھانا، صحت، ادویات، طبی سامان، انفراسٹکچر کی فوری مرمت اور نقد امداد کی فراہمی کے لیے کی گئی تھی۔
اپیل سے پہلے اقوام متحدہ نے فوری ضروریات کو پورا کرنے کے لیے دوسرے فنڈز سے دو کروڑ 25 لاکھ ڈالر جاری کر دیے ہوئے ہیں۔
اس کے علاوہ قطر نے کہا ہے کہ وہ غزہ کی دوبارہ تعمیر کے لیے 50 کروڑ ڈالر دے گا۔
امریکہ نے رواں سال فلسطینیوں کو ترقیاتی اور معاشی امداد میں ساڑھے سات کروڑ ڈالر کی اضافی رقم، غزہ کے لیے فوری طور پر تباہی سے متعلق امداد کے لیے 55 لاکھ ڈالر اور یہاں موجود اقوام متحدہ کی فلسطینی امدادی ایجنسی کو تین کروڑ 20 لاکھ ڈالر دینے کا وعدہ کیا ہے۔
فلسطینی حکام نے غزہ میں دوبارہ تعمیر نو کے اخراجات کروڑوں ڈالر بتائے ہیں۔ جہاں طبی حکام کے مطابق 11 روز کی لڑائی میں 248 افراد ہلاک ہوئے۔ جبکہ اسرائیل میں راکٹوں اور گائیڈڈ میزائل کے حملوں میں 13 افراد ہلاک ہوئے۔
خیال رہے قبل ازیں امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا تھا کہ وہ غزہ کی تعمیر نو کے لیے اقوام متحدہ سے مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔
امریکی صدر نے اپنے وزیر خارجہ انٹونی بلنکین کو سفارتی مشن پر مشرق وسطیٰ بھیجا ہے جو کہ جمعرات کو مشن کے آخری مرحلے میں مصر سے اردن پہنچے ہیں۔ ان کے اس دورے کا مقصد اسرائیل اور حماس کے درمیان 11 روزہ لڑائی کے بعد جنگ بندی معاہدے کو مضبوط کرنا ہے۔
مصر اور اردن پہنچنے سے ایک دن قبل انٹونی بلنکین نے اسرائیلی اور فلسطینی رہنماؤں سے تفصیلی بات چیت کی۔
خبر رساں اداروں اے پی اور رائٹرز کے مطابق امریکی وزیر خارجہ نے مصر کے صدر عبد الفتاح السيسی اور دیگر اعلی حکام سے ملاقات کی۔
انٹونی بلنکین نے تباہی سے بری طرح متاثر غزہ کی از سر نو تعمیر کے لیے ’بین الاقوامی حمایت حاصل کرنے‘ کے عزم کا اظہار بھی کیا ہے جبکہ اس بات کا وعدہ بھی کیا کہ اس علاقے کو ملنے والی کوئی بھی امداد حماس تک نہیں پہنچے گی۔
اس کے بجائے وہ حماس کی حریف اور بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ فلسطینی اتھارٹی کو تقویت دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔