’پاکستان اور سعودی عرب ماحولیاتی تعاون پر مفاہمت کے قریب‘
’پاکستان اور سعودی عرب ماحولیاتی تعاون پر مفاہمت کے قریب‘
جمعرات 3 جون 2021 13:34
پاکستانی کابینہ اور سعودی شاہی عدالت منصوبے پر دستخط کی منظوری دے چکے ہیں (فوٹو عرب نیوز)
پاکستان اور سعودی عرب شجرکاری، ماحولیاتی سیاحت اور تجدد پزیر توانائی کو فروغ دینے کے لیے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کے قریب ہیں۔
پاکستانی وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے ماحولیاتی تبدیلی ملک امین اسلم نےعرب نیوز کو انٹرویو میں بتایا کہ پاکستانی کابینہ اور سعودی شاہی عدالت سے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کی منظوری مل چکی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ہم پاکستان میں دس ارب درختوں وغیرہ کے ذریعے وزیراعظم عمران خان کے گرین وژن پر عمل کر رہے ہیں۔ اسی طرح ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بھی گرین وژن کا اعلان کر چکے ہیں‘۔
ملک امین اسلم کے مطابق ’ہم نے ان (سعودی اتھارٹیز) سے رابطہ کیا اور اب ہمیں پاکستانی کابینہ کے ساتھ ساتھ سعودی عرب کی شاہی عدالت سے بھی (تعاون کے لیے) مفاہمتی یادداشت پر دستخط کی اجازت مل چکی ہے۔ سعودی سفیر ہمیں متعلقہ دستاویز بھی مہیا کر چکے ہیں‘۔
سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے'گرین وژن' پر پیشرفت کا اعلان کیا ہے، وزیراعظم عمران خان کے وژن کے مطابق '10 ارب درختوں کی سونامی اور محفوظ علاقے'کے اقدام کے ذریعے پاکستان میں نافذ کیا جا رہا ہے۔
قبل ازیں اپریل میں مشیر ماحولیاتی تبدیلی یہ کہہ چکے تھے کہ پاکستان اور سعودی عرب اپنے ماحولیات سے متعلق پروگرام پر مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کریں گے۔ جس کے تحت دونوں منصوبوں کو ’سسٹر انیشیٹو‘ قرار دیا جائے گا اور ماحولیات، تجدد پزیر توانائی اور جنگلات کے شعبے میں باہمی تعاون کو مضبوط کیا جائے گا۔
ملک امین اسلم نے کہا کہ یہ خیال اس وقت سامنے آیا جب پاکستانی وزیراعظم عمران خان نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے 'گرین سعودی عرب' اور'گرین مشرق وسطیٰ' منصوبوں کو سراہنے کے لیے خط لکھا اور اس ضمن میں اپنی انتظامیہ کی جانب سے مملکت کو تعاون کی پیش کش کی۔
عمران خان نے لکھا تھا کہ ’ماحولیاتی تبدیلیوں کے چیلنج کا تقاضہ ہے کہ وسیع تر بین الاقوامی تعاون اور یکساں پائیدار ترقی کی مشترکہ خواہش پر کام کیا جائے۔ دنیا کے پاس اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں کہ وہ اکیسویں صدی میں ترقی کے لیے نیا طریقہ کار اختیار کرے۔‘
پاکستان میں تعینات سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی کی جانب سے دی گئی دستاویز سے متعلق ملک امین اسلم کا کہنا تھا کہ یہ ’وسیع پہلوؤں کا احاطہ کرتی مفاہمتی یادداشت ہے۔ ہمیں توقع ہے کہ اس پر دستخط کی تقریب جلد ہو گی جس کے بعد ہر شعبے میں کام سے متعلق تفصیل طے کی جائے گی۔‘
اس سے قبل پاکستانی وزیراعظم کے مشیر ماحولیات وضاحت کر چکے ہیں کہ دونوں ملکوں کے درمیان ماحولیات کے شعبے میں تعاون کو باقاعدہ شکل دینے کا مقصد یہ ہے کہ ایک دوسرے کے تجربات سے سیکھا جائے۔
سعودی عرب کی مزید خبروں کے لیے واٹس ایپ گروپ جوائن کریں