لاہور ہائی کورٹ نے توہینِ مذہب کے ملزم مسیحی جوڑے کو بری کر دیا
جمعرات 3 جون 2021 19:38
رائے شاہنواز -اردو نیوز، لاہور
مسیحی جوڑے پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ انہوں نے اپنے موبائل نمبر سے توہین آمیز پیغامات بھیجے تھے (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے صوبہ پنجاب کی ہائی کورٹ نے جمعرات کو مسیحی میاں بیوی شفقت ایمانوائیل اور شگفتہ کو توہین مذہب کے الزامات سے بری کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔
ملزمان کے وکیل کا کہنا ہے کہ ’پراسیکیوشن اپنا مقدمہ ہائی کورٹ میں ثابت نہیں کر سکی۔‘
مسیحی جوڑے کے خلاف 2013 میں گوجرہ میں مقدمہ درج ہوا تھا جس میں ان پر الزام عائد کیا گیا کہ انہوں نے اپنے موبائل نمبر سے توہین آمیز پیغامات بھیجے تھے۔ دونوں میاں بیوی کو ٹوبہ ٹیک سنگھ کی سیشن عدالت نے 2014 میں سزائے موت کا حکم سنایا تھا۔
ان کے وکیل سیف الملوک کے مطابق ’ملزمان میاں بیوی پر ٹیکسٹ میسجز کے ذریعے توہین مذہب کا جو الزام لگایا تھا وہ درست نہیں تھا۔ اور وہ سم نمبر جس سے میسج آیا تھا اس کا تعلق پراسیکیوشن ان سے جوڑنے میں ناکام رہا ہے۔‘
دونوں میاں بیوی نے سیشن کورٹ کے فیصلے کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں اپیل دائر کر رکھی تھی۔
ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ نے دلائل مکمل ہونے کے بعد ملزموں کو بری کرنے کا فیصلہ سنایا۔ دونوں میاں بیوی چھ سال سے جیل میں قید ہیں۔