ڈاکٹر خالی پیٹ چائے اور کافی پینے سے پرہیز کا مشورہ دیتے ہیں۔ (فوٹو: پکسا بے)
بہت سے لوگ صبح سویرے خالی پیٹ اپنے پسندیدہ مشروبات جیسے کافی، چائے یا تازہ جوس پینے کے عادی ہوتے ہیں لیکن تحقیق سے اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ ایسا کرنا جسم کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر خالی پیٹ چائے اور کافی پینے سے پرہیز کا مشورہ دیتے ہیں کیونکہ ایسا کرنا جسم میں تیزابیت کا عدم توازن پیدا کر سکتا ہے اور پانی کی کمی اور ورم کا سبب بن سکتا ہے۔
خالی پیٹ کافی پینے سے معدے سے کچھ ہارمونز کورٹیسول چھوڑتے ہیں جو دل کی دھڑکن، اضطراب اور گھبراہٹ کا باعث بنتے ہیں، اس حوالے سے Interia ویب سائٹ نے رپورٹ شائع کی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ترش جوس میں وٹامن سی کی کافی مقدار ہوتی ہے، جو قوت مدافعت کو بہتر کرتی ہے لیکن اسے تھوڑی مقدار میں پینے سے بھی پیٹ میں جلن اور دل کی دھڑکن میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
تیزابیت کا شکار افراد کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اسے استعمال نہ کریں۔ مثال کے طور پر ٹماٹر کا رس پیٹ میں تیزابیت کی پیداوار میں اضافہ کرتا ہے جو درد یا بدہضمی کا سبب بن سکتا ہے۔
سافٹ ڈرنکس
خالی پیٹ سافٹ ڈرنکس کے استعمال کے حوالے سے بھی خبردار کیا گیا ہے کیونکہ یہ جگر، لبلبے اور پیٹ کے کام کو بڑھا دیتی ہیں۔ ان سے دانتوں کو نقصان پہنچتا ہے۔ ان کے استعمال سے دیگر مسائل بھی پیدا ہو سکتے ہیں جبکہ یہ موت کا سبب بھی سکتی ہیں۔
پچھلے سال ’جامع انٹرنل میڈیسن‘ جریدے میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں اس بات کی تصدیق کی گئی کہ جو لوگ سافٹ ڈرنکس پیتے ہیں ان کی قبل از وقت موت کا امکان 26 فیصد زیادہ ہوتا ہے، ان لوگوں کے مقابلے میں جو اس قسم مشروبات شاذ و نادر ہی پیتے ہیں۔
جریدے ’سرکولیشن‘ میں شائع ہونے والی ایک اور تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ روزانہ 12 اونس سوڈا استعمال کرنے سے دل کے دورے کا خطرہ 20 فیصد بڑھ جاتا ہے۔