ایواکاڈو کا شمار ان پھلوں میں ہوتا ہے جو مجموعی طور پر جسم کے لیے بہت سے فوائد رکھتے ہیں۔ ایواکاڈو ہمارے جسم کو وہ غذائی اجزا فراہم کرتا ہے جو بہتر صحت کے لیے درکار ہوتے ہیں۔
سی این این کے مطابق ’ایواکاڈو کے پانچ حیرت انگیز فوائد یہ ہیں۔‘
1- اومیگا 3 فیٹی ایسڈ میں بھرپور
ایواکاڈو ایک ایسا پھل ہے جو اومیگا 3 فیٹی ایسڈ سے مالا مال ہوتا ہے، جو کم کثافت لیپوپروٹین کولیسٹرول کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔
ماہر غذا لیزا ڈریئیر کے مطابق ’اعلٰی کثافت لیپو پروٹین کولیسٹرول "اچھا کولیسٹرول" ہے جبکہ کم کثافت لیپو پروٹین کولیسٹرول جس کا سائنسی نام "ایل ڈی ایل" ہے، کو "خراب کولیسٹرول" کہا جاتا ہے۔‘
بیماریوں کی روک تھام کے امریکی مرکز کی ویب سائٹ کے مطابق ’انسانی جسم میں کولیسٹرول کی اکثریت کم کثافت لیپو پروٹین کولیسٹرول کی شکل میں ہوتی ہے۔ جن لوگوں میں یہ سطح زیادہ ہوتی ہے انہیں فالج کا خطرہ ہوتا ہے یا دل کی بیماریوں کا خطرہ ہوتا ہے۔‘
2- پوٹاشیم سے بھرپور
یو ایس ڈی اے کے مطابق ’100 گرام (3.5 آونس) ایواکاڈو میں 485 ملی گرام (0.02 اونس) پوٹاشیم ہوتا ہے، جبکہ کیلے میں فی 100 گرام میں 358 ملی گرام (0.01 آونس) پوٹاشیم ہوتا ہے۔‘
یو ایس نیشنل لائبریری آف میڈیسن کے مطابق ’پوٹاشیم غذائی اجزا کو خلیوں تک پہنچانے میں مدد دیتا ہے۔‘ امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کے مطابق ’پوٹاشیم ہائی بلڈ پریشر سے بھی لڑتا ہے۔‘
بیماریوں کے کنٹرول کے مراکز کے مطابق ’اعلٰی سطح پر سوڈیم بلڈ پریشر کو بڑھا سکتا ہے اور پوٹاشیم پیشاب کے ذریعے جسم سے زیادہ سوڈیم نکالتا ہے جس کے نتیجے میں بلڈ پریشر کم ہوجاتا ہے۔‘
3- صحت کے لیے مفید چربی سے بھرپور
ایواکاڈو ایک پھل ہے جو مونوسیچوریٹڈ چربی سے مالا مال ہوتا ہے۔ یہ چربی فیٹی ذرات ہیں جو اچھے کولیسٹرول کو متاثر کیے بغیر خراب کولیسٹرول کے تناسب کو کم کرتے ہیں۔
جب کسی شخص میں بہت زیادہ ایل ڈی ایل کولیسٹرول ہوتا ہے تو یہ شریانوں کو تنگ کرتا ہے۔ اس سے شریانوں کے ذریعے خون کا بہاؤ کم ہوجاتا ہے جو خون کے جمنے اور دیگر خطرناک پیچیدگیاں پیدا کرسکتا ہے۔
4- ریشہ سے بھرپور
ایواکاڈو کو ان لوگوں کے لیےبہترین انتخاب بنا دیتی ہے جو اپنا وزن کم کرنا چاہتے ہیں کیونکہ یہ ریشے بھرپور ہوتا ہے۔
5- فولک ایسڈ سے بھرپور
ایواکاڈو فولک ایسیڈ سے بھی بھرپور پھل ہے۔ ماہرغذانے اس بات کی تصدیق کی کہ فولک ایسڈ دماغ کے مناسب افعال کے لیے اہم وٹامن میں سے ایک ہے ، اور حاملہ خواتین کے لیے حمل کے پہلے مہینوں میں اس کی سفارش کی جاتی ہے۔
ڈائریکٹری سپلیمنٹس آف ہیلتھ آفس نے یہ بھی مشورہ دیا ہے کہ حاملہ خواتین کو روزانہ 400 مائیکرو گرام (0.000014 اونس) فولک ایسڈ ملنا چاہیے اور اس مقدار کو 600 مائیکروگرام (0.000021 اونس) تک بڑھانا چاہیے۔