گرمی کا یہ جھٹکا جسم میں پانی کی کمی یا درجہ حرارت میں اضافے کی وجہ سے ہوتا ہے، جو جسم کے درجہ حرارت کے کنٹرول سسٹم کی ناکامی کا باعث بنتا ہے۔
ہیٹ سٹروک میں جسم کا درجہ حرارت 104 ڈگری فارن ہائیٹ تک چلا جاتا ہے اور اس میں مرکزی اعصابی نظام میں شامل پیچیدگیاں ہوتی ہیں۔
ہیٹ سٹروک کی علامات کیا ہیں؟
ویب سائٹ ویب میڈ کے مطابق ہیٹ سٹروک کی نمایاں علامات یہ ہیں۔
1- سر درد اور چکر آنا
2 - شدید گرمی کے باوجود پسینے کی کمی
3 - سرخ، گرم اور خشک جلد
4 - پٹھوں میں کمزوری یا درد
5 - الٹی اور متلی
6 - دل کی دھڑکن میں تیزی
7 - سانس کا تیز ہونا
8 - ہوش میں کمی
ہیٹ سٹروک کی صورت میں ابتدائی طبی امداد
کسی ایسے مریض سے نمٹنے کے لیے، جس کو ہیٹ سٹروک کا سامنا ہو، ضروری ہے کہ مندرجہ ذیل اقدامات کیے جائیں۔
1 - ماثرہ شخص کو اے سی کے کمرے میں یا کم سے کم ٹھنڈی اور سایہ دار جگہ پر منتقل کریں۔
2 - مریض کے جسم سے غیر ضروری کپڑے ہٹا دیں۔
3 - مریض کے جسم کا درجہ حرارت معلوم کریں اور اسے ٹھنڈا کرنے کے لیے ابتدائی طبی امداد شروع کریں۔
4 - مریض کے جسم کو گیلے کپڑے سے نم کریں۔
5 - بغلوں، گردن اور کمر پر آئس پیک لگائیں کیونکہ جسم کے ان حصوں میں خون کی شریانیں ہوتی ہیں جن کو ٹھنڈا کرنے سے جسم کا درجہ حرارت کم ہوتا ہے۔
ہیٹ سٹروک سے بچنے کا طریقہ
جب موسم گرم ہو اور درجہ حرارت زیادہ ہو تو ٹھنڈے ماحول میں رہنا بہتر ہے اور جب آپ کو باہر جانا پڑے تو ان اقدامات پر عمل کرکے ہیٹ سٹروک کے خطرے سے بچا جا سکتا ہے:
1 - ہلکے رنگ کے اور ڈھیلے کپڑے اور ٹوپی پہنیں۔
2 - تپش سے بچنے کے لیے سن سکرین کا استعمال کریں۔
3 - پانی کی کمی کو پورا کے لیے زیادہ پانی پیئیں۔ یہ تجویز کیا جاتا ہے کہ روزانہ کم از کم آٹھ گلاس پانی، پھلوں کا رس یا سبزیوں کا رس پینا چاہیے۔
4 - ورزش کرتے وقت یا باہر کام کرتے وقت اضافی احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ عام سفارش یہ ہے کہ ورزش سے دو گھنٹے پہلے 750 ملی لیٹر پانی پینا، ورزش سے فوراً 250 ملی لیٹر پانی یا مشروبات پینا، اور ورزش کے دوران آپ کو ہر 20 منٹ میں مزید 250 ملی لیٹر پانی کا استعمال کرنا چاہیے، چاہے آپ کو پیاس نہ محسوس ہورہی ہو۔