اسلام آباد میں شدید گرمی میں لوڈ شیڈنگ کے باعث ایک پرائمری سکول میں متعدد بچے بے ہوش ہو گئے۔
اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے اسلام آباد کے بھارہ کہو زون کے ایریا ایجوکیشن آفیسر سہیل خان نے تصدیق کی کہ ’مضافاتی علاقے مل پور کے سرکاری پرائمری سکول میں آج صبح سے بجلی نہیں تھی اور شدید گرمی کی تاب نہ لا کر چھوٹے بچے بے ہوش ہو گئے۔‘
گرمیاں شروع ہوتے ہی لوڈ شیڈنگ: کیا مسئلہ گنجائش ہے یا ترسیل؟
انہوں نے کہا کہ ’صبح ساڑھے نو بجے تین بچے بے ہوش ہوئے اس کے بعد ساڑھے گیارہ بجے چار مزید بچے بے ہوش ہوئے۔‘ انہوں نے ان اطلاعات کی تردید کی کہ واقعے میں 25 بچے بے ہوش ہوئے۔
مزید پڑھیں
-
کراچی میں پاکستان کے سب سے بڑے ایٹمی بجلی گھر کا افتتاحNode ID: 567291
-
کیا پاکستان میں گاڑیوں کی قمتیں کم ہونے جا رہی ہیں؟Node ID: 572556
ان کا کہنا تھا کہ ’عام طور پر مل پور میں بجلی نہیں جاتی اور گذشتہ سال جون میں ایسی گرمی بھی نہیں تھی اس وجہ سے کسی کو اندازہ نہ تھا کہ اس سال اتنی شدید موسم ہو سکتا ہے۔‘
سہیل خان نے کہا کہ ’کئی بچوں نے ناشتہ نہیں کر رکھا تھا اور ان کا شوگر لیول بھی کم تھا شاید یہ بھی بے ہوشی کی وجہ بنی ہو۔‘
انہوں نے بتایا کہ تمام بچوں کو فوری ابتدائی طبی امداد دے کر گھروں میں بھیج دیا گیا ہے۔ تمام بچوں کی حالت اب بہتر تھی۔
گورنمنٹ فیڈرل سکول میں پڑھنے والے بچوں کی تعداد 200 سے زائد ہے۔
واقعے کے بعد سکول انتظامیہ نے بچوں کو چھٹی دے دی ہے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ واپڈا کو بجلی بندش کی اطلاع دی، لیکن اس کے باوجود بجلی بحال نہیں کی گئی۔
اس سوال پر کہ اسلام آباد فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن اور انتظامیہ اس طرح کے واقعات کے سدباب کے لیے اب کیا اقدامات کرے گی؟ تو ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے آج ایک اجلاس ہو گا جس میں اسلام آباد کے پرائمری سکولوں میں شمسی توانائی سے بجلی پیدا کرنے کے لیے سولر سسٹم لگانے پر غور کیا جائے گا تاکہ لوڈ شیڈنگ کے دوران بھی پنکھے چلتے رہیں۔
لوڈ شیڈنگ سے بچوں کی بے ہوشی کے واقعے پر سوشل میڈیا پر بھی شدید ردعمل دیکھنے میں آیا۔
صحافی اویس یوسف زئی نے لکھا کہ ’موسم کی شدت کے باعث ہر سال تعلیمی اداروں میں جون سے گرمیوں کی چھٹیاں سٹارٹ ہو جاتی تھیں۔ اس مرتبہ سارا سال چھٹیاں یا آن لائن کلاسز چلیں مگر گرمی شدید ہوئی تو سکول اوپن کر دیے گئے۔ فیصلہ سازوں کے بچے یقینا ایئر کنڈیشنڈ سکولوں میں پڑھتے ہوں گے۔
موسم کی شدت کے باعث ہر سال تعلیمی اداروں میں جون سے گرمیوں کی چھٹیاں سٹارٹ ہو جاتی تھیں۔ اس مرتبہ سارا سال چھٹیاں یا آن لائن کلاسز چلیں مگر گرمی شدید ہوئی تو سکول اوپن کر دیے گئے۔ فیصلہ سازوں کے بچے یقینا ایئر کنڈیشنڈ سکولوں میں پڑھتے ہوں گے https://t.co/MkvnanV7zr
— Awais Yousaf Zai (@awaisReporter) June 9, 2021