انڈونیشیا میں کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز کی وجہ سے تقریباً ایک مہینے میں 30 ڈاکٹرز ہلاک ہوئے ہیں۔
مئی میں عید الفطر کے موقعے پر قواعدوضوابط کی خلاف ورزی کے بعد محکمہ صحت کے حکام نے کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔
عرب نیوز کے مطابق وبا کے آغاز سے لے کر اب تک انڈونیشیا میں کورونا وائرس سے 57 ہزار 561 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ پیر کو اس وبا سے مزید 423 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں
-
لوگوں کو گھروں تک محدود رکھنے کے لیے 'بھُوتوں' کا گشتNode ID: 471501
-
سعودی شہریوں کو ابھی انڈونیشیا کا سفر نہ کرنے کا مشورہNode ID: 564261
کورونا وائرس سے انڈونیشیا میں چار سو پانچ ڈاکٹرز اور سینکڑوں ہیلتھ کیئر ورکرز ہلاک ہوئے۔
کیسز میں اضافے کی وجہ سے ہسپتالوں اور کمیونٹی ہیلتھ سینٹرز پر مریضوں کا بوجھ بھی بڑھتا جا رہا ہے۔
انڈونیشیا کے میڈیکل ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (آئی ڈی آئی) کے سربراہ ڈاکٹر ادیب خمیدی نے اتوار کو صحافیوں کو بتایا تھا کہ ’کورونا وائرس کی وجہ سے چار مزید ڈاکٹرز انتقال کر گئے ہیں۔ اس سے جون میں وبا سے ہلاک ہونے والے ڈاکٹروں کی تعداد 30 ہوگئی ہے۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ انڈونیشیا کے سب سے زیادہ آبادی والے جزیرے جاوا میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافہ ہوا ہے اور ملک کے دیگر حصوں سے کیسز میں اضافے کی رپورٹس وصول ہو رہی ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ مرکزی جاوا کے قدوس ریجنسی میں 853 ڈاکٹر اس بیماری سے متاثر ہوئے تھے۔ جن میں سے 231 کا علاج ہوا جبکہ مشرقی جاوا میں کورونا وائرس سے متاثرہ پانچ کی حالت تشویشناک تھی۔
مشرقی جاوا میں ایئرلانگا یونیورسٹی کے نرسنگ کے پروفیسر نورسلام کے مطابق صوبے میں کم از کم 277 طبی عملے کے ارکان کورونا وائرس سے ہلاک ہوئے ہیں۔
نورسلام نے بتایا کہ ’تقریباً سب کی ویکسینیشن ہو چکی تھی لیکن پھر بھی ان کو اس بیماری سے خطرہ لاحق ہو گیا تھا۔‘
![](/sites/default/files/pictures/June/36481/2021/000_9dc9nx.jpg)