Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سابق خاوند کو واٹس ایپ پر توہین آمیز پیغامات، سعودی خاتون کو تین دن قید 

سعودی نوجوان کا کہنا تھا کہ اس کی مطلقہ نے واٹس ایپ پر توہین آمیز الزامات عائد کیے۔ ( فائل فوٹو: عرب نیوز)
سعودی اپیل کورٹ نے واٹس ایپ پر سابق خاوند کو توہین آمیز پیغامات بھیجنے پر سعودی خاتون کو تین دن قید کی سزا سنائی ہے۔
الرجل میگزین کے مطابق سعودی نوجوان نے عدالت میں مقدمہ دائر کرکے الزام لگایا کہ’اس کی مطلقہ نے واٹس ایپ پر دسیوں توہین آمیز اور الزمات پر مبنی پیغامات بھیجے جبکہ طلاق کو سات برس گزر چکے ہیں۔‘
سابق شوہر نے جدہ میں فوجداری کی عدالت سے رجوع کرکے کہا کہ ’اسے ذہنی تشدد پر معاوضہ دلایا جائے۔‘
موقف اختیار کیا گیا کہ ’سابق اہلیہ نے واٹس ایپ پر ڈکٹیٹر، روبوٹ، احساس سے عاری، کینہ پرور اور ذہنی مریض جیسے الزامات اور ریمارکس دیے۔‘
عدالت نے فریقین کے درمیان صلح صفائی کی کوشش کی جسے سابقہ شوہر نے مسترد کردیا۔ اس پر سعودی خاتون کو 72 گھنٹے جیل کی سزا سنائی گئی اور یہ اقرار نامہ لیا گیا کہ آئندہ  وہ سابقہ شوہر کے خلاف بدکلامی اور بدزبانی پر مشتمل پیغامات نہیں بھیجے گی۔
سعودی خاتون نے اپنے موقف کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ جو کچھ کیا وہ جوابی کارروائی تھی۔ سابقہ شوہرنے بھی مبینہ الزامات لگائے ہیں۔
سعودی قانون کے مطابق جو شخص بھی سماجی وسائل کے ذریعے کسی پر الزام تراشی، دشنام طرازی اور تشہیر کا مرتکب ہوگا اسے ایک برس تک قید اور 5 لاکھ ریال تک جرمانے کی سزا دی جا سکتی ہے۔ دونوں سزاؤں میں سے کسی ایک پر بھی اکتفا کیا جا سکتا ہے۔

شیئر: