یہ بازار تبوک کے سیاحتی مقامات میں سے ایک ہے- (فوٹو العربیہ)
شمالی سعودی عرب کی تیما کمشنری کے پرانے شہر کے مرکز میں ھداج تاریخی کنویں کے قریب پرانا بازار اپنی شکل و صورت، رنگ اور انداز 300 برس سے زیادہ عرصے سے جوں کا توں برقرار ہے۔ یہ بازار منفرد طرز تعمیر کی پہچان قائم کیے ہوئے ہے۔
یہ تبوک ریجن کے قابل دید سیاحتی مقامات میں سے ایک ہے۔ اجداد کے ورثے سے دلچسپی رکھنے والے سعودی شہری اس بازار کو دیکھنے کے لیے دور دور سے آتے ہیں۔
العربیہ نیٹ کے مطابق یہ تاریخی بازار الناجم کے نام سے مشہور ہے۔ اس کا ایک دروازہ ہے۔ اس کے اطراف کچی مٹی کے پرانے مکانات بنے ہوئے ہیں۔ 350 میٹر لمبی راہداری ہے۔ ھداج کنویں کے میدان کے سامنے سے بازار میں جانے کا راستہ ہے۔ دوسرا راستہ شاہ فیصل جامع مسجد کے برابر میں واقع ہے اور بازار کے اطراف فارم ہیں۔
آپٹیکل پیکٹوریل عبدالالہ الفارس نے اس بازار کی خصوصی فوٹو گرافی کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ بازار تبوک ریجن کے تاریخی سیاحتی قابل دید مقامات میں سے ایک ہے۔ یہ اپنی عمارتوں اور فصیلوں کے حوالے سے سعودی عرب کے قدیم ورثے کی نمائندگی کرتا ہے۔ تیما شہر کی بھی پہچان ہے جو مختلف قسم کے تاریخی مقامات سے مالا مال ہے۔
الفارس نے بتایا کہ الناجم بازار کا گیٹ اپنی ایک پہچان رکھتا ہے۔ یہ کھجور کی شاخوں اور کیکڑ کے درخت کی لکڑی سے بنائے گئے قدیم ترین دروازوں میں سے ایک ہے۔ اس میں ایک چھوٹی سی کھڑکی ہے جس سے گزر کر بازار جاتے ہیں۔
علاوہ ازیں اس بازار کی چھوٹی راہداری ہے اسے ’الزحافہ‘ کہا جاتا ہے۔ یہ ایسی راہداری ہے جس سے ایک وقت میں ایک ہی شخص گھسٹ کر اندر جاسکتا ہے۔
یہاں الناجم قلعہ بھی ہے جو تیما کے قدیم ترین قلعوں میں سے ایک مانا جاتا ہے۔
بازار طرز تعمیر کے حوالے سے اپنی خصوصی پہچان رکھتا ہے۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کیخبروں کے لیے”اردو نیوز“گروپ جوائن کریں