Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

16 ممالک پاکستان سے سائبر سکیورٹی معاہدہ کرنا چاہتے ہیں: حکام

پی ٹی اے حکام کے مطابق ’سائبر کرائم کے معاملات کو دیکھنے کے لیے سائبر سکیورٹی اتھارٹی بنائی جارہی ‏ہے‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان میں حکام کے مطابق ’16 ممالک نے سائبر سکیورٹی معاہدہ کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔‘
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے اجلاس میں وزارت داخلہ کے ایڈیشنل سیکریٹری نے بتایا کہ ’سائبر سکیورٹی کا باہمی قانونی معاونت کا قانون پاس ہوگیا ہے جس کے تحت اب دیگر ممالک سے معاہدے کیے جا سکیں گے۔‘
رکن قومی اسمبلی امجد علی خان کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں ڈائریکٹر سائبر کرائم نے بتایا کہ ’16 ممالک نے پاکستان سے سائبر سکیورٹی کے حوالے سے معاہدے کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔‘
ڈائریکٹر سائبر کرائم کے مطابق ’جن 16 ممالک نے سائبر سکیورٹی کے حوالے سے معاہدوں میں دلچسپی ظاہر کی ہے ان میں سعودی عرب اور انڈیا بھی شامل ہیں۔‘  
ڈائریکٹر سائبر کرائم بابر بخت قریشی نے بتایا کہ ’سائبر کرائم کے قانون کے بارے میں مقامی عدالتوں کے ججز کو بھی پتا نہیں ہوتا، سائبر کرائم کے حوالے سے ججز کی تربیت ہونی چاہیے۔‘  
وزارت دفاع کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ ’سائبر کرائم کے معاملے میں صرف ایف آئی اے پر تکیہ کرنا مناسب نہیں ہو گا۔‘
تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی طاہر صادق نے کہا کہ ’سائبر کرائم سے متعلق مقدمات میں ججز لگانے سے پہلے ان کی ٹریننگ ہونی چاہیے‘ جبکہ برجیس طاہر نے تجویز دی کہ ’سائبر کرائم کے مقدمات کے لیے الگ عدالتیں بنائی جائیں۔‘ 
پی ٹی اے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ ’سائبر کرائم کے معاملات کو دیکھنے کے لیے سائبر سکیورٹی اتھارٹی بنائی جارہی ‏ہے، جس میں اتھارٹی نیشنل سکیورٹی ایجنسی سے منسلک ہوگی تاکہ ہم سائبر وار کے لیے تیار رہیں۔‘  

وزارت دفاع کے حکام نے بتایا کہ ’سائبر کرائم کے معاملے میں صرف ایف آئی اے پر تکیہ کرنا مناسب نہیں ہو گا‘ (فائل فوٹو: آئی سٹاک)

پی ٹی اے حکام نے بتایا کہ ’واٹس ایپ کا استعمال بڑھ چکا ہے اس لیے ہم نے واٹس ایپ کی طرز پر اپنی ایپلی کیشن تیار کرنے کی تجویز دی ہے۔‘
’ گوگل ہماری تمام سائبر نقل و حرکت کی اطلاع این ایس اے کو دیتا ہے، سائبر پالیسی بننے سے ہم ان سائبر سکیورٹی کے معاملات کو کنٹرول کرنے کی پوزیشن میں آسکتے ہیں۔‘
کمیٹی کے ارکان نے ایف آئی اے سائبر کرائم حکام کو ادارے کی کارکردگی بہتر بنانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ’پرویز مشرف دور میں سائبر کرائم قانون بنایا گیا لیکن سائبر کرائم قوانین کے تحت لوگوں کو سزائیں کم ہوئی ہیں۔‘  

شیئر: