موسم سرما میں کے ٹو سر کرنے کی کوشش کے دوران ہلاک ہونے والے پاکستان کے عالمی شہرت یافتہ کوہ پیما علی سدپارہ کے بیٹے ساجد علی سدپارہ نے اپنے والد کی موت کی وجوہات جاننے کے لیے کے ٹو پر جانے کا اعلان کیا تھا۔
مزید پڑھیں
-
’علی سدپارہ ہمیں معاف کر دیجیے گا‘Node ID: 542156
-
محمد علی سد پارہ کے جسد خاکی کی شناخت کیسے ہوئی؟Node ID: 585836
کوہ پیما علی سدپارہ کے بیٹے نے بتایا تھا کہ ’تینوں کوہ پیماؤں کی لاشیں دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے بوٹل نیک کے قریب سے ملی ہیں جن کو نیچے لانا مشکل کام تھا اور آرمی ایوی ایشن کی مدد سے لاشوں کو نیچے لایا گیا۔
اس مشن میں ان کے ساتھ جانے والے امریکی فلم ساز ایلیا سیکلی نے ٹوئٹر پر جان سنوری اور علی سدپارہ کے فون اور گو پرو کیمرہ مل جانے کی اطلاع دیتے ہوئے لکھا ہے کہ ’کے ٹو مشن کے دوران علی سدپارہ کا فون اور جان سنوری کا زیر استعمال کیمرہ (گو پرو) مل گیا ہے ساجد علی سدپارہ ان سے ملنے والی ویڈیوز اور مواد کی جانچ کریں گے۔‘
کیا ہمیں اس میں سمٹ مکمل کرنے کے حوالے سے کچھ مل پائے گا؟
John Snorri’s Inreach, GoPro and mobile phone recovered from K2. Sajid Sadpara will be carefully examining the content of each device this morning.
Will we find evidence of a winter summit?#JohnSnorri #AliSadpara #JPMohr #SajidSadpara #K2 #Didtheysummit #K2TheCalling pic.twitter.com/1Rp1yIBPJr
— Elia Saikaly (@EliaSaikaly) July 31, 2021