پاکستانی شہری کی ’دوستی میم‘ 84 لاکھ روپے میں نیلام
پاکستانی شہری کی ’دوستی میم‘ 84 لاکھ روپے میں نیلام
پیر 2 اگست 2021 11:26
وسیم عباسی -اردو نیوز، اسلام آباد
فیس بک پر پوسٹ ہونے والی ایک پاکستانی میم 84 لاکھ روپے میں نیلام ہو گئی ہے۔ فیس بک پر پوسٹ ہونے والی ایک پاکستانی میم ’مدثر کے ساتھ دوستی ختم اب سلمان میرا بہترین دوست ہے‘ جمعے کو نیلامی کے لیے پیش ہوئی اور اتوار کو سب سے بہتر بولی دہندہ کو فروخت کر دی گئی۔
میم کے خالق آصف رضا رانا نے بتایا کہ میم کو ہانگ کانگ کی ایک کمپنی نے ڈیجیٹل کرنسی ایتھیریم کے 20 کوائن میں خریدا ہے جو کہ پاکستانی روپے میں تقریبا 84 لاکھ روپے بنتے ہیں۔
گوجرانوالہ میں سیشن کورٹ میں کلرک کے طور پر کام کرنے والے آصف نے بتایا کہ وہ اس رقم سے اپنا گھر خریدیں گے اور گاڑی کا بھی ارادہ ہے تاہم ابھی رقم پراسس ہو کر ان تک پہنچنے میں وقت لگے گا۔
میم کی نیلامی میں تعاون کرنے والی پاکستانی کمپنی آلٹر ڈاٹ گیلری کے ترجمان زین نقوی نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے تصدیق کی کہ میم نیلام ہو گئی ہے اور یہ پاکستان کے لیے فخر کی بات ہے کہ پاکستان کا ڈیجیٹل اثاثہ دنیا میں نام پیدا کر رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ پاکستان کی طرف سے بیچی جانے والے بڑی این ایف ٹی یعنی ’ناقابل بدل ٹوکن‘ میں سے ایک ہے۔
’مدثر سے دوستی پھر بحال ہو گئی ہے‘
گوجرانوالہ سے تعلق رکھنے والے پاکستانی محمد آصف رضا نے عالمی یوم دوستی کے موقع کی مناسبت سے یہ میم 30 جولائی 2015 کو فیس بک پر شیئر کی تھی جس کے بعد دنیا بھر میں وائرل ہو گئی تھی۔
معصومانہ میم میں نہ صرف مختلف رنگوں کے ساتھ انگریزی الفاظ کا استعمال کیا گیا بلکہ مدثر کی تصویر پر کراس کا نشان لگا کر اور سلمان کے ساتھ ہاتھ ملاتے ہوئے آصف رضا نے اچھے طریقے سے سمجھایا تھا کہ ان کی بات کا مطلب کیا ہے۔
بٹ کوائن اور دوسری کرپٹو کرنسی کی آمد کے ساتھ ڈیجیٹل آرٹ کی خرید و فروخت آسان ہو گئی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
اس میم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے آصف نے بتایا کہ ان کا مدثر کے ساتھ جھگڑا ہو گیا تھا تو انہوں نے اس وقت اپنے فیس بک پر 200 کے قریب دوستوں کو دکھانے کے لیے میم بنائی تھی تاکہ سب کو پتا چل جائے کہ اب سلمان میرا دوست ہے۔
یہ میم فورا پاکستان سیمت دنیا بھر میں وائرل ہو گئی تھی اور اس میم کو ترمیم کے ساتھ دنیا بھر میں استعمال کیا گیا تھا حتیٰ کے ڈزنی، اور امریکی ڈیموکریٹس اور ری پبلکنز نے بھی اسے اپنی اپنی ترامیم کے ساتھ استعمال کیا تھا۔
آصف نے بتایا کہ میم بنانے کے دو تین ماہ بعد مدثر سے صلح ہو گئی اور دوستی بحال ہو گئی تو انہوں نے ایک اور میم بنائی تھی جس میں کہا تھا کہ مدثر کے ساتھ دوستی بحال ہو گئی اب سلمان اور مدثر دونوں میرے دوست ہیں۔
آصف نے بتایا کہ میم کے بعد ان کی زندگی میں یہ تبدیلی آئی کہ فیس بک پر اسی سال دوست پانچ ہزار سے زائد ہو گئے اور پھر مقامی بیوٹی پارلر کا کمرشل بھی مل گیا۔
اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے ٹیم آلٹر کے ترجمان زین نقوی نے بتایا کہ ’آصف رضا کی اس تخلیق کا اتنا استعمال ہوا تھا مگر ابھی تک انہیں اس کا کوئی مالی فائدہ نہیں پہنچ سکا تھا۔‘
اس سوال پر کہ میمز خریدنے والے آخر اتنے پیسے کیوں دیتے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ ’میمز خریدنے والے انٹرنیٹ کی تاریخ کا ایک حصہ اپنے نام کر لیتے ہیں۔‘
میم کو ہانگ کانگ کی ایک کمپنی نے ڈیجیٹل کرنسی ایتھیریم کے 20 کوائن میں خریدا ہے۔ فائل فوٹو
این ایف ٹی کیا ہے؟
دنیا میں بٹ کوائن اور دوسری کرپٹو کرنسی کی آمد کے ساتھ ڈیجیٹل آرٹ کی خرید و فروخت آسان ہو گئی ہے۔ این ایف ٹی یا نان فَنج ایبل ٹوکن اصل میں ڈیجیٹل اثاثوں کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ یہ کوئی تصویر، ٹویٹ، نظم، گانا، یا میم ہو سکتی ہے۔
نان فَنج ایبل کا مطلب ہے ایسی چیز جو ناقابل بدل ہو یعنی منفرد ہو جیسے ایک بٹ کوائن کو یا ایک روپے کو دوسرے بٹ کوائن یا روپے سے تبدیل کریں تب بھی آپ کے پاس وہی چیز آئے گی، تاہم ایسی چیز جو منفرد ہو اور مخصوص ہو اس کا بدل کوئی اور چیز نہیں ہو سکتی۔
این ایف ٹی کیسے بیچے جاتے ہیں؟
زیادہ تر این ایف ٹی ’ایتھیریم میں ٹوکن کی شکل میں رکھے جاتے ہیں۔ ایتھیریم بٹ کوائن کی طرح ڈیجیٹل کرنسی ہے مگر اس کی بلاک چِین این ایف ٹی کو بھی سپورٹ کرتی ہے جس میں اس کی معلومات اور منفرد شناخت سٹور ہوتی ہے، اور اس کی ملکیت چیک کی جا سکتی ہے۔ این ایف ٹی میں زیادہ تر ڈیجیٹل آرٹ نیلامی کے لیے پیش کیا جاتا ہے۔