انڈیا نے افغانستان میں موجود اپنے شہریوں کو فوری طور پر افغانستان چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔
منگل کو افغانستان کے دارالحکومت کابل میں انڈیا کے سفارت خانے سے ٹویٹ کے ذریعے جاری کی گئی ٹریول ایڈوائزری کے مطابق ’افغانستان کے مختلف علاقوں میں تشدد میں اضافہ ہو رہا ہے اور کمرشل پروازویں بند ہو رہی ہیں۔ تمام انڈین شہری پروازیں بند ہونے سے پہلے سفر کا انتظام کریں۔‘
اس سے قبل انڈیا نے کہ اتھا کہ وہ افغانستان میں طالبان اور افغان فورسز کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر مزار شریف سے اپنے شہریوں کو واپس لانے کے لیے آج ایک خصوصی پرواز روانہ کر رہا ہے۔
مزید پڑھیں
-
افغانستان: طالبان کا چھٹے صوبائی دارالحکومت ایبک پر بھی قبضہNode ID: 589811
سکیورٹی ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ ’افغانستان میں کام کرنے والی انڈین کمپنیاں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ فلائٹس بند ہونے سے پہلے فوری طور اپنے انڈین ملازمین کو کام سے ہٹا دیں۔‘
مزید کہا گیا کہ ’افغانی یا غیر ملکی کمپنیوں میں کام کرنے والے انڈین شہری فوری طور پر اپنے مالکان کو انڈیا کے سفر کے لیے سہولت دینے کا کہیں۔ وہ انڈین سفارت خانے سے بھی رابطہ کر سکتے ہیں۔‘
افغانستان میں کام کرنے والے میڈیا کے افراد کو بھی سفارت خانے سے بریفنگ لینے کا کہا گیا ہے۔ اس کے علاوہ تمام انڈین شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ای میل کے ذریعے یا کابل میں انڈین سفارتخانے کی ویب سائٹ پر خود کو رجسٹر کروائیں۔
Security Advisory for Indian Nationals in Afghanistan@MEAIndia pic.twitter.com/yB13DRpkgT
— India in Afghanistan (@IndianEmbKabul) August 10, 2021
منگل کو افغانستان کے شہر مزار شریف میں انڈین قونصل خانے کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ایک ٹویٹ میں بتایا گیا ہے کہ ’مزار شریف سے دہلی کے لیے ایک خصوصی پرواز روانہ ہو رہی ہے۔ مزار شریف میں یا اس کے اطراف میں موجود انڈین شہریوں سے درخواست ہے کہ آج شام روانہ ہونے والی خصوصی پرواز کے ذریعے انڈیا واپس آ جائیں۔‘
دوسری جانب امریکہ کا کہنا ہے کہ یہ افغان سکیورٹی فورسز پر منحصر ہے کہ وہ طالبان کی جانب سے چھٹے صوبائی دارالحکومت پر قبضے کے بعد ملک کا دفاع کریں۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ امریکہ کا فوجی مشن افغانستان میں 31 اگست کو ختم ہو جائے گا، افغانوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنا ہوگا اور وہ امریکہ کی ایک اور نسل کو 20 سالہ جنگ کے لیے مختص نہیں کریں گے۔
پیر کو محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’افغانستان کے لیے امریکہ کے خصوصی نمائندے زلمے خلیل زاد قطر کے لیے روانہ ہو گئے ہیں جہاں وہ طالبان پر زور دیں گے کہ وہ اپنی جارحیت ختم کریں اور سیاسی حل کے لیے بات چیت کریں۔‘
(1/2) A special flight is leaving from Mazar-e-Sharif to New Delhi. Any Indian nationals in and around Mazar-e-Sharif are requested to leave for India in the special flight scheduled to depart late today evening.
— India in Mazar (@IndianConsMazar) August 10, 2021