’پاکستان اور امریکہ سمجھتے ہیں کہ افغانستان کے مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں‘
’پاکستان اور امریکہ سمجھتے ہیں کہ افغانستان میں کشیدہ صورت حال کا کوئی فوجی حل نہیں‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان اور امریکہ سمجھتے ہیں کہ افغانستان میں کشیدہ صورت حال کا کوئی فوجی حل نہیں ہے تاہم دونوں ممالک افغانستان میں امن کے خواہاں ہیں۔
پاکستانی دفتر خارجہ کی جانب سے جمعے کو جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’پاکستان اور امریکہ افغانستان میں ایک ایسے جامع سیاسی تصفیے کی حمایت کرتے ہیں جسے افغان عوام کی حمایت حاصل ہو۔‘
’گذشتہ سال فروری میں امریکہ اور طالبان کے درمیان امن معاہدے کے لیے بھی پاکستان نے اہم کردار ادا کیا تھا۔‘
پاکستانی وزارت خارجہ کے بیان میں مزید لکھا گیا ہے کہ ’ہم، امریکہ اور دوست ممالک مانتے ہیں اور ایسے تعلقات چاہتے ہیں کہ ہم خطے اور اس سے آگے امن اور خوش حالی کا اپنا مقصد حاصل کرلیں۔‘
ترجمان دفتر خارجہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ ’پاکستان کو کسی دوسرے ملک کے نظریے سے نہیں دیکھنا چاہیے۔‘
پاکستانی وزارت خارجہ نے یہ بیان سہ فریقی اور دیگر اراکین کے اجلاس کے جواب میں جاری کیا ہے۔
واضح رہے کہ امریکہ، چین، روس اور پاکستان کے مندوب کا اجلاس 11 اگست کو دوحہ میں منعقد ہوا۔
سہ فریقی اور دیگر ارکان کے اجلاس کے شرکا نے افغانستان کی بگڑتی ہوئی صورت حال پر بات چیت کی اور بین الافغان امن عمل میں تیزی لانے کرنے کے طریقوں پر غور کیا۔