افغان امن عمل میں خواتین کا کردار معنی خیز ہونا چاہیے، سکیورٹی کونسل
حالیہ حملوں میں کئی افغان خواتین صحافیوں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا۔ فوٹو اے ایف پی
اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل نے افغان امن عمل میں خواتین کی مکمل، برابر اور معنی خیز شرکت کا مطالبہ کیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سکیورٹی کونسل کی جانب سے جاری بیان میں افغانستان میں بڑھتے ہوئے حملوں اور شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔
جمعے کو جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ سکیورٹی کونسل کے اراکین کے خیال میں پائیدار امن کا حصول صرف جامع امن عمل کے ذریعے ممکن ہے جس کی قیادت افغانستان خود کرے اور جس میں افغانستان سے تعلق رکھنے والے تمام فریقین شامل ہوں۔
بیان کے مطابق امن عمل کا مقصد مستقل اور جامع جنگ بندی ہونا چاہیے۔
سکیورٹی کونسل کے اراکین نے بغیر کسی گروہ کا نام لیے دہشت گردی کے حوالے سے بھی تشویش کا اظہار کیا جو نہ صرف افغانستان بلکہ خطے کے لیے بھی خطرے کا باعث ہے۔
بیان کے مطابق امن مذاكرات میں شامل تمام فریقین کی حوصلہ افزائی کی گئی ہے کہ وہ تشدد میں کمی سمیت اعتماد سازی کے دیگر اقدامات کریں اور نیک نیتی کے ساتھ مذاکرات جاری رکھیں۔
یاد رہے کہ امریکہ نے حال ہی میں امن معاہدے سے متعلق ایک مسودہ افغان حکومت اور طالبان کو بھیجا ہے جس میں نئی حکومت تشکیل دینے کی تجویز دی گئی ہے۔
امریکہ کے افغانستان کے لیے نئے منصوبے کے تحت بین الافغان مذاکرات دوحہ کے بجائے ترکی میں منعقد ہوں گے۔
علاوہ ازیں امریکہ نے افغانستان میں امن لانے کی غرض سے اقوام متحدہ کے تحت بین الاقوامی اجلاس بھی منعقد کرنے کا کہا ہے جس میں امریکہ، روس، چین، انڈیا، پاکستان اور ایران سے حکومتی نمائندگان شرکت کریں گے۔