’دو ہزار سے زائد افغان شہری کابل سے برطانیہ منتقل، مزید سینکڑوں تیار‘
بورس جانسن نے کہا کہ ’اب تک 306 برطانوی اور 2052 افغان شہریوں کی محفوظ واپسی کو ممکن بنایا ہے‘ (فوٹو: اے ایف پی)
برطانیہ کے وزیراعظم وزیر اعظم بورس جانسن نے کہا ہے کہ ’افغانستان پر طالبان کے قبضے کے بعد سے برطانیہ نے دو ہزار سے زائد افغان شہریوں کو نکال لیا ہے۔‘
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یہ بات انہوں نے بدھ کے روز قانون سازوں کو آگاہ کرتے ہوئے بتائی۔
افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا اور دارالحکومت کابل پر طالبان کے قبضے کے بعد پیدا ہونے والے بحران پر بحث کے لیے برطانوی پارلیمنٹ کا اجلاس بھی بلایا گیا ہے۔
بورس جانسن نے مزید کہا کہ ’ہم نے اپنے آبادکاری پروگرام کے تحت اب تک 306 برطانوی اور 2052 افغان شہریوں کی محفوظ واپسی کو ممکن بنایا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’مزید دو ہزار افغان شہریوں کی انخلا کی درخواستیں مکمل ہیں اور متعدد دارخواستوں پر کارروائی جاری ہے۔‘
بورنس جانسن نے اس موقع پر خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ’طالبان کو ان کے باتوں سے نہیں بلکہ ان کے عمل کی بنیاد پر پرکھا جائے۔‘
خیال رہے کی افغانستان کی تیزی سے بدلتی ہوئی صورتحال میں گرمیوں کی چھٹیوں پر گئے ہوئے برطانوی ارکان پارلیمنٹ کو ہنگامی بحث کے لیے پارلیمنٹ میں واپس بلایا گیا۔
اجلاس سےخطاب کرتے ہوئے جانسن نے بحران سے نمٹنے کے لیے اٹھائے گئے اپنی حکومت کے اقدامات کا دفاع کیا اور کہا کہ برطانیہ ہر طرح کے حالات کے لیے تیار ہے۔