Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نائن الیون: یادگاری تقریب میں صدربائیڈن، اوبامہ اور بل کلنٹن کی شرکت

ورلڈ ٹریڈ سنٹر کی جگہ نئی عمارت ’فریڈم ٹاور‘ تعمیر ہو چکی ہے (فوٹو اے ایف پی)
امریکہ کے شہر نیویارک میں نائن الیون حملوں کے 20 برس مکمل ہونے پر سنیچر کو یارگاری تقریب کا اہتمام کیا گیا۔
نیو یارک میں نائن الیون کی یادگار پر مرنے والوں کے رشتہ داروں کے آنسو بہہ رہے تھے اور مرنے والے تین ہزار افراد کے نام پڑھتے ہوئے ان کی آواز کانپ رہی تھی۔
وائلن کی مدھم آواز پر وہ کہہ رہے تھے کہ ’ہم آپ سے پیار کرتے ہیں اور آپ کو یاد کرتے ہیں۔‘
تقریب میں امریکی صدر جو بائیڈن، سابق صدرور  باراک اوبامہ اور بل کلنٹن بھی موجود تھے۔
حملے کی جگہ گراؤنڈ زیرو سائٹ پر دعا کا آغاز صبح آٹھ بجے سخت سکیورٹی میں ہوا۔
چھ میں سے پہلا خاموشی کا لمحہ 8:46 پر شروع ہوا۔ یہ وہ وقت تھا جب پہلا جہاز ورلڈ ٹریڈ سنٹر کے شمالی ٹاور سے ٹکرایا اور اس طرح جنوبی ٹاور اور پینٹاگون پر ہائی جیک کیے گئے طیاروں کی ٹکرانے کے وقت خاموشی اختیار کی گئی۔
تقریب میں رشتہ داروں نے اپنے پیاروں کی تصویریں اٹھا رکھی تھیں۔
جون پوچر کے بھائی ان حملوں میں مارے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ’ایسا محسوس ہوتا کہ یہ کل کی بات ہے۔ ہر سال اس واقعے کو گزرے ایک سال زیادہ ہو جاتا ہے اور انہیں یاد کرنا اور ضروری ہو جاتا ہے۔‘
اس موقع پر جاری کی گئی ایک ویڈیو میں جو بائیڈن نے لوگوں سے متحد رہنے کی اپیل کی۔

عالمی رہنماؤں نے امریکہ کے ساتھ یکجہتی کے پیغامات بھیجے ہیں (فوٹو اے ایف پی)

ان کا کہنا تھا کہ ’میرے لیے نائن الیون کا یہ مرکزی سبق ہے۔ امریکہ کی بقا کے لیے اتفاق ہماری سب سے بڑی طاقت ہے۔‘
تاہم ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ویڈیو میں پیغام میں جو بائیڈن انتظامیہ کو ’نااہل‘ کہتے ہوئے افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا کو ان کی ’نااہلی‘ قرار دیا۔
گذشتہ 20 برسوں میں اسامہ بن لادن کو ہلاک کیا جا چکا ہے اور ورلڈ ٹریڈ سنٹر کی جگہ نئی عمارت ’فریڈم ٹاور‘ تعمیر ہو چکی ہے۔
گوانتا نامو میں حملوں کے ماسٹر مائنڈ خالد شیخ اور دیگر چار افراد فرد جرم عائد ہونے کے نو برس بعد بھی ٹرائل کا انتظار کر رہے ہیں۔
عالمی رہنماؤں نے امریکہ کے ساتھ یکجہتی کے پیغامات بھیجے ہیں اور کہا ہے کہ حملہ آور مغرب کی اقدار کو تباہ کرنے میں ناکام رہے۔
برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے کہا کہ ’وہ ہماری قوم کو تقسیم کرنے، ہمیں ہماری اقدار سے دور کرنے اور مسلسل خوف میں مبتلا رکھنے میں ناکام رہے۔‘

شیئر: