Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چین: کان میں پھنسے تمام 19 کان کنوں کی لاشیں ایک ماہ بعد نکال لی گئیں

اکیس کان کنوں میں سے صرف ایک کان کن کو زندہ حالت میں نکالا جا سکا تھا۔ فوٹو اے ایف پی
چین میں گزشتہ ماہ کوئلے کی کان میں پھنسنے والے تمام 19 کان کنوں کی لاشیں نکال لی گئیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق 14 اگست کو شمال مغربی چین کے صوبہ چنگھائی میں ایک کوئلے کی کان منہدم ہونے سے 21 کان کن پھنس گئے تھے۔
یہ واقعہ پیش آنے کے کئی دنوں بعد صرف دو افراد کو باہر نکالا جا سکا تھا جن میں سے ایک فرد کو زندہ حالت میں ریکسکیو کیا گیا جب کہ دوسرے کی لاش نکالی گئی تھی۔
ریسکیور ورکرز کو کئی سینکڑوں فٹ زیر زمین پھنسے ہوئے کان کنوں کو نکالنے میں مشکلات کا سامنا تھا، تاہم پیر کو تمام کی لاشیں نکال لی گئی تھیں۔
چین کے سرکاری ٹی وی چینل سی سی ٹی وی کے مطابق پیر کی صبح کو ریسکیو آپریشن مکمل ہو گیا تھا، پھنسے ہوئے تمام 19 کان کنوں کی لاشیں تلاش کر لی گئی ہیں۔
30 دن سے زائد عرصے تک جاری رہنے والے ریسکیو آپریشن میں ایک ہزار سے زائد افراد نے حصہ لیا تھا جو تین ہزار 800  میٹر سے زائد کی بلندی پر انتہائی مشکل حالات میں کام کر رہے تھے۔
کوئلے کی کان انتہائی اونچی بلندی والی تبت شنگھائی کی سطع مرتفع پر واقع ہے جہاں سخت موسمی حالات کا مقابلہ کرنا پڑتا ہے۔ تبت کی سطح مرتفع ’دنیا کی چھت‘ کے نام سے بھی جانی جاتی ہے۔
چین میں حفاظتی اقدامات پر سختی سے نہ عمل کرنے کے باعث کانوں میں اکثر و بیشتر حادثات پیش آتے ہیں۔
جنوری میں بھی چین کے مشرقی صوبے شنڈونگ میں کوئلے کی کان زمین بوس ہونے سے 22 کان کن پھنس گئے تھے۔ دو ہفتے سینکڑوں میٹر زیر زمین پھنسے رہنے کے بعد 11 کان کنوں کو حیرت انگیز طور پر ریسکیو کر لیا گیا تھا۔
جبکہ اسی صوبے میں فروری میں کوئلے کی کان میں دھماکہ ہوا تھا جس میں دس افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

شیئر: