پاکستان میں خود کو ہمیشہ محفوظ محسوس کیا: ڈیرن سیمی
نیوزی لینڈ نے پاکستان میں سیریز کا دورہ منسوخ کر دیا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
نیوزی لینڈ کی جانب سے میچ سے کچھ لمحے قبل سیریز کو منسوخ کردینے کی وجہ سے پاکستان میں کرکٹ کے شائقین مایوسی کا شکار ہیں۔
پاکستان کے دورے پر آئی ہوئی نیوزی لینڈ کی ٹیم کی جانب سے پہلا ایک روزہ میچ شروع ہونے کے وقت گراؤنڈ میں آنے کے بجائے دورہ منسوخ کرنے کا اعلان کرنے پر شائقین کرکٹ کے ساتھ ساتھ غیرملکی کرکٹرز نے بھی نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کے اس فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
ویسٹ انڈیز کے سابق کپتان ڈیرن سیمی نے بھی نیوزی لینڈ کے اس فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ ’پچھلے چھ سالوں میں پاکستان جانا اور کرکٹ کھیلنا ایک خوشگوار تجربہ رہا ہے۔‘
’میں نے ہمیشہ وہاں خود کو محفوظ محسوس کیا۔ یہ پاکستان کے لیے ایک بڑا دھچکہ ہے۔‘
نیوزی لینڈ کے سابق فاسٹ بولر اور کمینٹیٹر ڈینی موریسن نے کہا کہ انہیں نہیں پتہ کہ کیا ہورہا ہے ’لیکن مجھے پاکستان جانے اور حالیہ دور میں ہونے والی کرکٹ سے محبت ہے۔‘
سری لنکا کے آلراؤنڈر اینجیلو پریرا نے کہا کہ ’ہم نے دو سال قبل پاکستان کا دورہ کیا تھا اور اس دورے کے دوران ہر منٹ لطف اندوز ہوئے۔‘
’ہم چاہتے ہیں کہ کرکٹ اس عظیم ملک میں واپس آجائے۔‘
ویسٹ انڈیز کے کرکٹر شیرفین رادرفورڈ نے نیوزی لینڈ کے اس فیصلے پر پاکستانی دوستوں اور کرکٹ سے محبت کرنے والوں سے ہمدردی کا اظہار کیا۔
’میں بہت سے سارے ملکوں میں جاچکا ہوں۔ پاکستان کرکٹ کے لیے محفوظ ترین ملک ہے اور کرکٹ سے محبت کرنے والا ملک ہے۔‘
غیرملکی کمنٹیٹر مائیک ہیزمین نے کہا کہ وہ جنوبی افریقہ کے حالیہ دورے کے دوران بھی پاکستان میں موجود تھے اور اس وقت بھی پاکستان میں سیکیورٹی کا بہترین انتظام کیا گیا تھا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ کا دورہ منسوخ ہونے پر ہونا افسوس ہے اور یہ ایک مایوس کن بات ہے۔