Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انگلش بورڈ کا پاکستان کے ساتھ سیریز منسوخ کرنا ’منافقت‘

انگلش کرکٹ بورڈ نے سکیورٹی خطرات کی بنیاد پر پاکستان کے ساتھ میچز منسوخ کر دیے تھے (فائل فوٹو: ٹوئٹر)
کرکٹ ویب سائٹ کرک انفو سے وابستہ برطانوی صحافی جارج ڈوبیل نے اپنے ایک مضمون میں لکھا ہے کہ انگلش کرکٹ بورڈ کا پاکستان کے ساتھ میچز منسوخ کرنے کا اعلان ’دہرے معیارات‘ پر مبنی کلچر کا غماز ہے جس کا واضح مطلب ہے کہ کچھ ممالک دیگر کی نسبت کم اہم ہیں۔
کرکٹ لکھاری ڈوبیل نے منگل کو کرک انفو پر شائع ہونے والے اپنے مضمون کا آغاز 2017 میں انگلینڈ میں ہونے والی چیمیئنز ٹرافی کے ذکر سے کیا۔ ایجبسٹن میں پاکستان اور انڈیا کے درمیان میچ شروع ہونے ہی والا تھا کہ ایک وین لندن برج پر پیدل چلنے والوں پر دانستہ طور پر چڑھا دی گئی۔ اس حادثے میں 11 افراد ہلاک اور 48 زخمی ہو گئے تھے۔
اس واقعے کے باوجود اگلے روز برمنگھم میں کھیل جاری رہا۔ اس ٹورنامنٹ کا کوئی بھی میچ منسوخ نہیں ہوا۔ وہاں بھی کھیل کے میدان سے پہلے سڑکوں پر رکاوٹوں اور بھاری تعداد میں پولیس تعینات کرنے جیسے سکیورٹی اقدامات کیے گئے تھے لیکن اس وقت کوئی بھی ٹیم ٹورنامنٹ چھوڑ کر واپس اپنے ملک نہیں گئی۔
انہوں نے لکھا کہ ’اس وقت ہم میں سے اکثر نے خطرات کے سامنے نہ جھکنے کو جرات مندانہ جذبہ قرار دیا تھا۔‘
’لیکن اگر اس سب کے باوجود زندگی لیسٹر اور لندن میں رواں رہتی ہے تو یہ یقینی طور پر (پاکستان کے) لاہور اور لاڑکانہ میں بھی یونہی چلتی رہتی ہے۔ ای سی بی کی جانب سے پاکستان کے دورے کی منسوخی دوہرے معیار کا کلچر تھا جو کچھ ممالک کو دوسروں کے مقابلے میں بہت کم اہمیت کا حامل سمجھنے کے مترادف ہے۔‘
انہوں نے لکھا کہ ’یہ شاید منافقت ہے جو سب سے زیادہ پریشان کرتی ہے۔ افسوسناک طور پر برطانیہ میں بھی دہشت گردی کے خطرات رہے ہیں۔ 2005 میں لندن نے ایک انتہائی سنگین حملے کا تجربہ کیا تھا۔ 7 جولائی کو لندن کے نواح میں پیش آنے والے واقعات کے ایک سلسلے میں 50 سے زائد افراد کو قتل کیا گیا تھا لیکن آسٹریلیا نے اس کے ٹھیک تین دن بعد شہر میں ایک ون ڈے کھیلا تھا۔‘
’اس پیر کو بھی کو ای ایس پی این کرک انفو کو معلوم ہوا کہ نیوزی لینڈ کی خواتین ٹیم کو دھمکیاں دی گئی ہیں لیکن اس اطلاع کے بعد پہلی پرواز سے گھر واپس جانے کے بجائے ان دھمکیوں کو ’ناقابل اعتبار‘ کہہ کر مسترد کر دیا گیا۔‘
’یہ یقیناً پاکستان کے لیے ایک مایوس کن دن تھا لیکن انگلینڈ کے بے شمار سپورٹرز کو بھی ای سی بی نے مایوس کیا ہے۔‘
جارج ڈوبیل کے بقول ’اس فیصلے نے کرکٹ کے حوالے سے نمایاں ممالک کی منافقت اور ان کے دہرے معیارات کو عیاں کیا ہے۔‘

شیئر: