Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’کرکٹ ہی کینسل ہو گئی تو فاتح کوئی نہیں ہو گا‘

نیوزی لینڈ نے بھی جمعے کو پاکستان کا دورہ منسوخ کرتے ہوئے ٹیم کو واپس بلا لیا تھا (فوٹو: پی سی بی)
نیوزی لینڈ کے بعد انگلینڈ کی جانب سے اگلے ماہ ہونے والے دورے کو منسوخ کیے جانے کے بعد جہاں شائقین کرکٹ افسردہ ہیں وہیں کچھ لوگ ان فیصلوں پر تنقید بھی کر رہے ہیں۔
فیصلہ سامنے آنے کے بعد ٹوئٹر صارفین اس حوالے سے تبصرے کر رہے ہیں۔

مظہر ارشاد نے اپنے تبصرے میں انگلینڈ کے قدم کو دُہرا معیار قرار دیتے ہوئے لکھا ’پاکستان مایوس ہونے کے علاوہ یہ محسوس کرنے میں بھی حق بجانب ہے کہ اس کو استعمال کیا گیا۔ دو بار ٹیم انگلینڈ گئی جہاں اس کو سخت بائیو سکیور ببلز کا سامنا کرنا پڑا اور اپنے کھلاڑیوں کی صحت کو بھی خطرے میں ڈالا، مگر انگلینڈ صرف دو ٹی 20 میچوں کے لیے ٹیم نہیں بھیج سکتا۔ مضحکہ خیز۔

سابق انگلش کرکٹر مائیکل وان نے انگلینڈ کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کچھ یوں خیالات کا اظہار کیا  ’یہ ناگزیر تھا۔ امن وامان کی صورت حال کے تناظر میں اس کو سمجھا جا سکتا ہے لیکن میں حیران اس بات پر ہوں کہ کیا یہ یو اے ای میں بھی نہیں کھیلا جا سکتا تھا، امید ہے کہ صورت حال تبدیل ہو اور ٹیمیں جلد ہی پاکستان کا دورہ کر سکیں۔

انڈیا کے سابق ٹیسٹ کرکٹر وسیم جعفر کا کہنا تھا کہ ’پی سی بی کو ای سی بی کی جانب سے مایوسی کا پورا حق ہے۔ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی ٹیموں نے پچھلے سال ویکسین آنے سے قبل انگلینڈ کے دورے کیے تھے، اس حساب سے انگلینڈ دونوں کا مقروض تھا، ای سی بی کم سے کم باہمی دوروں کو کینسل نہیں کر سکتا، اگر کرکٹ ہی کینسل ہو گئی تو پھر کوئی فاتح نہیں بچے گا۔

پاکستان میں برٹش ہائی کمشنر کرسچن ٹرنر نے ای سی بی کی جانب سے دورے کے منسوخ کیے جانے کی ٹویٹ کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا ’افسوس، ای سی بی نے اگلے ماہ کرکٹ ٹیم کو نہ بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے، کرکٹ فینز میں پھیلنے والی مایوسی کو سمجھتا ہوں، تاہم 2022 کے انگلینڈ کے مکمل ٹور کے منتظر ہیں۔

جویریہ خان نامی صارف نے لکھا ’نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کی جانب سے منہ جوڑے جانے کے بعد پاکستان مزید مضبوط ہو کر سامنے آئے گا، ہماری طاقت اس میں ہے کہ ہم متحد رہیں اور جہاں تک ہو سکے کوشش جاری رکھیں، دوسروں کو وہ کرنے دیں جو انہیں ٹھیک لگتا ہے۔ پاکستان زندہ باد

شیئر: