امریکی نائب وزیر خارجہ اگلے ماہ پاکستان اور انڈیا کا دورہ کریں گی
وینڈی شرمین اسلام آباد میں 7,8 اکتوبر کو پاکستانی اعلیٰ حکام سے ملاقات کریں گی (فوٹو اے ایف پی)
امریکی نائب وزیر خارجہ وینڈی شرمین اگلے ماہ پاکستان اور انڈیا کا دورہ کریں گی۔
فرانسیسی خرب رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن کے اقتدار میں آنے کے بعد پاکستان کا پہلا اہم دورہ سی آئی اے کے چیف نے کیا اور ان کے بعد یہ کسی بھی اعلیٰ امریکی عہدے دار کا دوسرا دورہ ہے۔
محکمہ خارجہ کے مطابق وینڈی شرمین اسلام آباد میں 7,8 اکتوبر کو پاکستانی اعلیٰ حکام سے ملاقات کریں گی، جبکہ 6,7 اکتوبر کو انڈیا میں اعلیٰ حکام اور سول سوسائٹی کے ممبران سے ملاقاتیں کریں گی۔
اس کے علاوہ وہ یو ایس انڈیا کونسل کے سالانہ اجلاس میں خطاب بھی کریں گی۔
یہ دورہ ایسے وقت پر ہو رہا ہے جب امریکہ کا اتحادی اور سابق افغان حکومت کی پشت پناہی کرنے والا ملک انڈیا دنیا کی توجہ افغانستان میں پاکستان کے کردار کی طرف کروا رہا ہے۔
پاکستان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس نے 1996 سے 2001 تک طالبان کی بھرپور پشت پناہی کی تھی اور امریکہ کا الزام ہے کہ اس نے خفیہ امداد کے ذریعے طالبان کی مہم کو زندہ رکھا۔
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے پیر کو واشنگٹن پوسٹ میں شائع ہونے والے اپنے مضمون میں لکھا کہ پاکستان کو آسانی سے قربانی کا بکرہ بنایا جا رہا ہے۔
انہوں نے لکھا کہ ’خاص طور پر دیہات میں رہنے والے افغان حکومت کو بیرونی طاقتوں کی مسلط کردہ کٹھ پتلی سمجھتے تھے۔‘
انہوں نے دنیا سے اپیل کی کہ افغانستان میں امن اور استحکام کو یقینی بنانے کے لیے طالبان حکومت کے ساتھ رابطہ کیا جائے۔
سابق امریکی صدر کی طرح جو بائیڈن بھی انڈیا کے ساتھ مضبوط تعلقات چاہتے ہیں انہوں نے ابھی تک پاکستانی وزیراعظم سے بات نہیں کی۔ تاہم وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران اپنے ہم منصب شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی تھی۔
انہوں نے امریکی شہریوں کے افغانستان سے انخلا میں مدد کرنے پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا تھا۔
محکمہ خارجہ کے مطابق وینڈی شرمین ازبکستان کا دورہ بھی کریں گی۔ امریکہ افغانستان میں القاعدہ یا داعش کی طرف سے پیدا ہونے والے خطرے کے خلاف فوری کارروائی کرنے کے لیے علاقائی ممالک کے ساتھ رابطے میں ہے۔