عالمی برادری طالبان کو وقت دے، امید ہے وہ اپنے وعدوں پر عمل کریں گے: شیخ رشید
پاکسان کے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ ’ہم افغانستان کی حکومت کو مشورہ دے سکتے ہیں، کسی خاص فیصلے پر مجبور نہیں کرسکتے۔‘
ایک ٹوئٹر بیان میں شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ ’طالبان کی حکومت کو اس وقت فنڈز اور انسانی وسائل کی کمی کا سامنا ہے۔‘
منگل کو اسلام آباد میں کینیڈا کی ہائی کمشنر وینڈی کرسٹین سے ملاقات میں دونوں ملکوں کے تعلقات سمیت افغانستان کی صورت حال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
کینڈین ہائی کمشنر برائے پاکستان وینڈی کرسٹین نے غیر ملکیوں اور افغان شہریوں کے افغانستان سے انخلا میں مدد دینے پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ ’افغانستان سے غیر ملکیوں اور افغان شہریوں کو نکالنے میں کردار ایک غیر معمولی کارنامہ ہے۔‘
اس موقع پر شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ’عالمی برادری طالبان کو وقت اور وسائل دے، امید ہے طالبان اپنے وعدوں پر عمل درآمد کریں گے۔‘
شیخ رشید کا مزید کہنا تھا کہ ’افغانستان سے انخلا میں بین الاقوامی برادری کی مدد اور معاونت جاری رکھیں گے۔‘
’کینیڈا میں مقیم پاکستانی دونوں ممالک کی سماجی اور معاشری ترقی میں کردار کر رہے ہیں۔
شیخ رشید کے مطابق ’پاکستان افغانستان میں امن اور سیاسی استحکام کے لیے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔ افغانستان ایک خود مختار ملک ہے اور اپنے فیصلے خود کرنے کے لیے بااختیار ہے۔‘