Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یکم اکتوبر سے صرف مکمل ویکسین شدہ افراد پاکستان کا سفر کر سکیں گے

تمام سفری قوائد و ضوابط یکم اکتوبر سے نافذالعمل ہوں گے۔ فوٹو اے ایف پی
پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی نے کورونا سے متعلق نئی سفری ہدایات جاری کر دی ہیں جن کے تحت بیرون ملک سے صرف مکمل ویکسین شدہ افراد پاکستان سفر کر سکیں گے۔
جمعرات کو سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے جاری ہدایات میں کہا گیا ہے کہ تمام سفری قوائد و ضوابط یکم اکتوبر سے نافذالعمل ہوں گے۔
ہدایات کے مطابق اٹھارہ سال اور اس سے زیادہ عمر کے افراد کو بیرون ممالک سے پاکستان سفر کرنے پر مکمل ویکسین لگوانے کا ثبوت دکھانا ہوگا۔
جبکہ 18 سال سے کم عمر افراد ویکسین سرٹیفیکیٹ کے بغیر بھی پاکستان کا سفر کر سکیں گے۔
15 سے اٹھارہ سال کی عمر کے مسافر 31 اکتوبر تک ویکسین سرٹیفیکیٹ کے بغیر پاکستان کا سفر کر سکیں گے۔ جبکہ یکم دسمبر سے اس عمر کے مسافر ویکسین کی مکمل خوراکیں لگوانے کی صورت میں ہی پاکستان سفر کر سکیں گے۔
بیرون ممالک تعلیم حاصل کرنے والے اٹھارہ سال سے کم عمر کے پاکستانی طالب علموں کو ویکسین سرٹیفیکیٹ کے بغیر پاکستان سفر کرنے کی اجازت ہوگی۔ تاہم پاکستان سے بیرون ملک سفر کرنے پر انہیں ویکسین کی مکمل خوراکیں لگوانا ہوں گی۔ 
غیر ملکی یا غیر ملکی پاسپورٹ رکھنے والے اٹھارہ سال سے کم عمر کے افراد بغیر ویکسین سرٹیفیکیٹ پاکستان سفر کر سکیں گے۔
وہ مسافر جنہوں نے طبی وجوہات کی بنیاد پر ویکسین نہیں لگوائی، وہ سرٹیفائیڈ ڈاکٹر سے سرٹیفیکیٹ حاصل کرنے کی صورت میں ہی پاکستان سفر کر سکیں گے۔

صرف مکمل ویکسین شدہ افراد پاکستان سفر کر سکیں گے۔ فوٹو اے ایف پی

یکم اکتوبر سے پہلے پاکستان سے بیرون ملک سفر کرنے والوں کو ویکسین سٹیٹس کے باوجود پاکستان سفر کرنے کی اجازت ہوگی۔ پاکستان پہنچنے کے 72 گھنٹوں کے اندر داخلی پروازوں پر سفر کرنے والوں کو بھی ویکسین سے استثنیٰ حاصل ہوگا۔
پاکستان پہنچنے پر چھ سال اور اس سے زیادہ عمر کے افراد کو ریپڈ اینٹی جن ٹیسٹ کروانا ہوگا۔
سفارتی پاسپورٹ رکھنے والوں کو پاکستان پہنچنے پر ریپڈ اینٹی جن ٹیسٹ کروانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ تاہم سفارتکار اپنی رہائشگاہوں پر دس دن کے لیے قرنطینہ کریں گے۔ پاکستان پہنچنے پر جو سفارتکار ریپڈ اینٹی جن ٹیسٹ کروانا چاہیں، منفی نتیجہ آنے کی صورت میں انہیں قرنطینہ کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

شیئر: