پاکستان کی یہ جیت لاہور میں سری لنکن ٹیم پر ہونے والے حملے کے تین ماہ بعد ہوئی جس کے بعد پاکستان پر انٹرنیشنل کرکٹ کے دروازے بند ہو گئے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے شاہد آفریدی نے کہا کہ ’ہمارے ذہن میں سری لنکن ٹیم پر ہونے والا حملہ تھا۔ پورا ملک مایوسی میں تھا اور جیت بہت ضروری تھی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اس جیت نے قوم کو خوشی اور کبھی نہ بھولنے والے لمحات میسر کیے۔‘
شاہد آفریدی کا نام 1996 میں اس وقت سامنے آیا جب انہوں نے 37 گیندوں میں ایک سو رنز بنا کر ایک روزہ کرکٹ کی تاریخ کی تیز ترین سینچری بنائی۔
ان کا یہ ریکارڈ 2014 تک کوئی نہ توڑ سکا۔
پاکستان کے لیے 99 ٹی 20 میچ کھیلنے والے شاہد آفریدی کا کہنا ہے کہ حالیہ دنوں میں ہونے والے واقعات کو سامنے رکھتے ہوئے بابر اعظم کی ٹیم 2021 کا ٹورنامنٹ بھی جیت سکتی ہے۔
2021 کے ٹی 20 ورلڈ کپ سے ایک ماہ پہلے ہیڈ کوچ مصباح الحق اور بولنگ کوچ وقار یونس نے بظاہر یہ دیکھتے ہوئے استعفی دے دیا کہ نئے چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ انہیں نوکری سے برخاست کر دیں گے۔
اس کے بعد نیوزی لینڈ کی ٹیم نے راولپنڈی میں میچ شروع ہونے سے چند گھنٹے پہلے سکیورٹی کا عذر پیش کرتے ہوئے اچانک پاکستان کا دورہ منسوخ کر دیا۔
اس کے تین روز بعد انگلینڈ نے بھی دورہ منسوخ کر دیا۔
پاکستان کے سابق آل راؤنڈر نے کہا کہ ’پاکستان دنیا کی کسی بھی ٹیم کو حیران کر سکتا ہے۔ اس کو آسانی سے نہیں لیا جا سکتا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ٹی 20 فارمیٹ ہمارے لیے موزوں ہے۔ ہمارے پاس ٹیلنٹ، سوچ اور جیت کا جوش ہے جو اس تیز فارمیٹ کی ضرورت ہے۔‘
’اس فارمیٹ کے ساتھ پاکستان میں پیار کیا جاتا ہے۔ ہم ہر ٹیم کے خلاف جیتے اور پھر ہر ٹیم نے یہ سٹائل اختیار کیا۔‘
شاہد آفریدی کا کہنا ہے کہ پاکستان دوبارہ سب کو حیران کر سکتا ہے۔ ’کبھی پاکستانی ٹیم کی صلاحیتوں کے بارے میں غلط اندازے مت لگائیں۔‘