طالبان نے ناکارہ فوجی گاڑیوں کی مرمت کا کام شروع کردیا
افغانستان کی سابق حکومتی فورسز اور طالبان کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں درجنوں سرکاری گاڑیاں، خاص طور پر بغلان میں، تباہ ہو گئیں یا ان میں آگ لگ گئی تھی۔
افغان ویب سائٹ سلام وطن دار کے مطابق ان گاڑیوں کی بوسیدہ باقیات تقریباً دو ماہ سے بغلان کی شاہراہوں کے ارد گرد پڑی ہیں، لیکن اب بغلان میں طالبان اصلاحاتی کمیشن نے ان کو جمع کرنے کے لیے ایک ٹیم تشکیل دی ہے۔
بغلان میں طالبان ریفارم کمیشن کے سربراہ مولوی عبدالرحمان نے کہا کہ ٹیم کو یہ ذمہ داری دی گئی ہے کہ وہ تباہ شدہ تمام گاڑیاں اکٹھی کرے اور انہیں ایک مخصوص جگہ پر منتقل کردے۔
ان کا کہنا ہے کہ ’ان تمام گاڑیوں کی مرمت کی جائے گی۔‘
بغلان میں طالبان اصلاحاتی کمیشن کے رکن مولوی محمد اسماعیل مظہری نے کہا کہ تمام فوجی سازوسامان اکٹھا کیا جا رہا ہے اور جنہوں نے اسے چوری کیا تھا انہیں گرفتار کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’ان کا لوگوں کی ذاتی جائیداد سے کوئی تعلق نہیں اور صرف سرکاری گاڑیاں ضبط کی جاتی ہیں۔‘
بغلان پولیس کمانڈ ورکشاپ کے انچارج قاری ہدایت اللہ ہدایت کا بھی کہنا تھا کہ ’انجینیئر کی ایک ٹیم جدید آلات کے ساتھ گاڑیوں کی مرمت کا کام سنبھالے ہوئے ہے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’تمام گاڑیاں مرمت کے بعد استعمال کے لیے طالبان فورسز کے حوالے کر دی جائیں گی۔‘
ڈرائیوروں نے طالبان کے اس اقدام کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ’شاہراہوں پر ان ناکارہ گاڑیوں کی موجودگی ٹریفک حادثات کا باعث بنتی تھی۔‘