Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب لبنانی عوام کے ساتھ کھڑا ہے: وزارت خارجہ

سعودی عرب نے جمعے کو کہا ہے کہ’ بیروت میں جمعرات کو فائرنگ کے واقعات میں چھ افراد کی ہلاکت کے بعد مملکت لبنان میں ہونے والے واقعات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے‘۔
وزارت خارجہ کے ایک بیان میں اس امید کا اظہار کیا گیا کہ ’صورتحال جلد از جلد مستحکم ہوجائے گی اور سعودی عرب لبنان کے عوام کے ساتھ کھڑا ہے‘۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مملکت لبنان میں سلامتی اور امن کی منتظر ہے تاکہ ریاست کے فریم ورک سے باہر ہتھیاروں کے حصول اور استعمال کو ختم کر کے لبنانی ریاست کو مضبوط بنایا جا سکے کیونکہ لبنانی عوام مستحکم وطن، بڑھتی ہوئی معیشت اور ایک ایسی سکیورٹی کے مستحق ہیں جو دہشت گردی کا خاتمہ کرے۔
یاد رہے کہ جمعرات کو لبنان کے دارالحکومت بیروت کی بندرگاہ پر دھماکے کی تفتیش کرنے والے جج کے خلاف احتجاج کے دوران تشدد کے واقعات پیش آئے تھے۔
عرب نیوز کے مطابق فوجی ذرائع نے بتایا ہے کہ جج طارق بطار کے خلاف احتجاج کے دوران جھڑپوں میں چھ افراد ہلاک جبکہ 60 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
یہ احتجاج حزب اللہ اور اس کے اتحادیوں نے اس جج کے خلاف منظم کیا تھا جس نے گذشتہ سال بیروت کی بندرگاہ دھماکے کی تحقیقات کی قیادت کی تھی۔
لبنان کے دارالحکومت بیروت کی سٹرکوں پر ہونے والے تشدد میں کئی افراد زخمی ہوئے جن کی سیاسی شناخت نامعلوم ہے۔
ادھر بیروت میں مسلح جھڑپوں کے بعد لبنان کی فوج نے خبردار کیا ہے کہ کسی بھی اسلحہ بردار شخص کو گولی مار دی جائے گی۔
 مقامی میڈیا کی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ جھڑپیں بیروت کے مضافات تیانح میں شروع ہوئیں۔
فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ محکمہ انصاف کی جانب جانے والے مظاہرین جب تیانح کے علاقے میں پہنچے تو ان پر فائرنگ کی گئی۔
لبنان کے وزیراعظم نجیب میکاتی نے مظاہرین سے کہا ہے کہ وہ پُرامن رہیں، ’ان لوگوں کو گرفتار کیا جائے گا جنہوں نے قانون کی خلاف ورزی کی جس کے باعث لوگ زخمی ہوئے۔‘
بیروت میں محکمہ انصاف کے سامنے اس احتجاج کے لیے دو شیعہ تنظیموں حزب اللہ اور امل موومنٹ نے کال دی تھی۔
الجدید ٹی وی کے مطابق تیانح کے علاقے میں چھت پر بیٹھے سنائپر نے مظاہرین کو نشانہ بنایا جہاں ایک نامعلوم شخص مارا گیا۔
لبنان کے ذرائع ابلاغ کے مطابق بیروت کے مختلف علاقوں اور مضافات میں کئی مقامات پر فائرنگ کے واقعات پیش آئے ہیں۔

شیئر: