مرکزی شوریٰ تحریک لبیک نے کہا ہے کہ حکومت کے لیے بہتر ہے کہ معاہدے پر من و عن عمل کرے۔
قبل ازیں وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا تھا کہ ’تحریک لبیک پاکستان کے مسئلے میں فرانسیسی سفیر کو نکالنے کا مطلب ہے ہم یورپی یونین سے باہر ہو جائیں گے۔‘
جمعرات کو اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ عمران خان کی مسائل پر پوری نظر ہے اور ہفتے میں ایک دو میٹنگز ہو رہی ہیں۔ ہم نے دنیا کے مسائل کو بھی دیکھنا ہے فیٹف، آئی ایم ایف ،افغانستان، پاکستان کے معاشی مسائل ہیں جن سے ہم نبردآزما ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فرانسیسی سفیر سے ہٹ کر عمران خان ریاست مدینہ کے لیے کام کر رہے ہیں، فرانسیسی سفیر کو نکالنے کا مطلب ہے کہ ہم یورپی یونین سے اپنے تعلقات کشیدہ کر لیں۔
وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ ’اگر پی ڈی ایم یا ٹی ایل پی کسی نے بھی قانون کو ہاتھ میں نہ لیا، قانون کے دائرے میں احتجاج کیا تو ہم کوئی ایکشن نہیں لیں گے۔‘
واضح رہے کہ لاہور میں آج تیسرے روز بھی تحریک لبیک پاکستان کا دھرنا جاری ہے، ٹی ایل پی نے منگل کو عید میلادالنبی کے جلوس کو دھرنے میں تبدیل کرنے کا اعلان کیا تھا اور حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اپریل میں کیے گئے معاہدے کو پورا کرے۔
کالعدم تنظیم نے اس وقت چوک یتیم خانہ کے قریب دھرنا دے رکھا ہے، کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لیے پنجاب پولیس کی بھاری نفری موجود ہے اور یہ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ کسی بھی وقت گرینڈ آپریشن ہو سکتا ہے۔
واٹر کینن گاڑیاں، اینٹی رائٹس فورس، بڑی تعداد میں گیس شیل اور سپیشل فورسز کے دستے پہنچ چکے ہیں۔
دھرنے کے باعث کالی کوٹھی اقبال ٹاؤن، سکیم موڑ، سوڈیوال نیازی اڈا اور سمن آباد موڑ سے راستوں کو خاردار تاروں اور کنٹینرز کی مدد سے سیل کر دیا گیا ہے۔
وزارت داخلہ کے نوٹی فکیشن کے مطابق سمن آباد، شیراکوٹ، نواں کوٹ، گلشن راوی، اقبال ٹاؤن اور سبزہ زار کے علاقوں میں موبائل اور انٹرنیٹ سروس بھی معطل کر دی گئی ہے۔