Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جنسی زیادتی کے مجرموں کو نامرد بنانا غیر اسلامی ہے: اسلامی نظریاتی کونسل

اسلامی نظریاتی کونسل نے رائے دی ہے کہ مجرموں کو نامرد کرنے کے بجائے متبادل سزائیں تجویز کی جائیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)
اسلامی نظریاتی کونسل نے جنسی زیادتی کرنے والے مجرموں کو نامرد بنانے کے قانون کو غیر اسلامی قرار دے دیاہے۔ 
اسلامی نظریاتی کونسل کے دو روز جاری رہنے والے اجلاس کے بعد جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق ’فوجداری قانون ترمیمی آرڈیننس کے تحت جنسی زیادتی کے مجرموں کی آختہ کاری یعنی نامرد بنانے کے قانون کو غیر اسلامی قرار دیا گیاہے اور رائے دی ہے کہ اس کی جگہ متبادل مؤثر سزائیں تجویز کی جائیں۔‘ 
خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے موٹر وے ریپ کیس کے بعد اعلان کیا تھا کہ جنسی زیادتی کرنے والے مجرموں کو کیمیائی عمل سے نامرد بنانے کا قانون لانے لا رہے ہیں۔
بعد ازاں اس وزارت قانون نے فوجداری قانون میں ترمیم کے لیے ڈرافٹ تیار کیا گیا تھا۔ 
وفاقی کابینہ نے اس معاملے پر اسلامی نظریاتی کونسل سے رائے طلب کی تھی۔
اسلامی نظریاتی کونسل نے رویت ہلال کے معاملے پر قانون سازی کے بل کی تائید کی اور تجویز دی کہ صوبہ خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں رویت ہلال کے حوالے سے تربیتی سیشنز کا انعقاد کیا جائے۔ 
اعلامیے کے مطابق اسلامی نظریاتی کونسل نے تعلیمی اداروں میں عربی لازم کرنے کے بل 2020 کی تائید کرتے ہوئے قرار دیا کہ عربی زبان کی تدریس کے لیے اقدامات کرنا دینی اور آئینی تقاضا ہے۔
اس کے علاوہ کونسل نے یہ بھی تجویز دی کہ ثانوی تعلیمی اداروں میں بطور اختیاری مضمون فارسی، ترکی اور چینی زبان کو بھی نصاب میں شامل کیا جائے۔ 

شیئر: