آریان خان کو اغوا کرنے کوشش سیلفی نے خراب کی: نواب ملک
آریان خان کو اغوا کرنے کوشش سیلفی نے خراب کی: نواب ملک
اتوار 7 نومبر 2021 20:08
مہاراشٹر کے وزیر کا اشارہ ریڈ کے بعد آریان خان کی وائرل ہونے والی ایک سیلفی کی طرف تھا۔ (فوٹو: سوشل میڈیا)
مہاراشٹر کے وزیر نواب ملک نے کہا ہے کہ شاہ رُخ خان کے صاحبزادے آریان خان کو تاوان کے لیے اغوا کرنے کی کوشش کی گئی تھی لیکن ’ان کا کھیل ایک سیلفی کی وجہ سے خراب ہو گیا۔‘
انڈین نیوز چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق نواب ملک نے نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) ممبئی کے زونل ڈائریکٹر سمیر وانکھڑے پر اغوا کے منصوبے کا حصہ ہونے کا الزام لگایا ہے اور کہا ہے کہ اس کے پیچھے بھارتیہ جنتا پارٹی کے سربراہ موہت کمبوج کا ہاتھ ہے۔
مہاراشٹر کے وزیر کا مزید کہنا تھا کہ آریان خان جیسے لوگوں کو جہاز پر بلا کر انہیں منشیات کے کیس میں پھنسانے کے لیے سازش کی گئی تھی۔
اتوار کی صبح نواب ملک نے ایک نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ ’ایک عدالت میں کہا گیا تھا کہ آریان خان نے کسی کروز کی ٹکٹ نہیں لی اور وہ وہاں نہیں گئے۔ وہ پراتیک گابا اور امیر فرنیچر والا کی وجہ سے گئے تھے۔۔۔ میں سیدھا سیدھا کہنا چاہتا ہوں کہ یہ اغوا اور تاوان کا معاملہ ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی کے لیڈر موہت کمبوج کے کسی جاننے والے نے ’جال بچھایا تھا‘۔
’آریان خان کو وہاں لے جایا گیا۔ اغوا اور 25 کروڑ تاوان کا ایک کھیل شروع ہوا اور 18 کروڑ انڈین روپے کی ڈیل ہوئی۔ 50 لاکھ انڈین روپے ادا کیے گئے۔ لیکن ایک سیلفی نے کھیل خراب کر دیا اور یہ سچ ہے۔‘
نواب ملک نے کسی کا نام نہیں لیا لیکن ان کا اشارہ پرائیویٹ تفتیش کار کے پی گوساوی کی آریان خان کے ساتھ سیلفی کی طرف تھا، جو ریڈ کے بعد وائرل ہوئی تھی۔
وزیر نے بی جے پی لیڈر موہت کمبوج کو اس کیس کا ماسٹر مائنڈ قرار دیا اور الزام لگایا کہ وہ اس بھتہ خوری میں انسداد منشیات افسر سمیر وانکھڑے کے ساتھی تھے۔
نواب ملک کا کہنا تھا کہ کاشف خان سمیت منتظمین کا ارادہ تھا کہ وفاقی وزیر اسلم شیخ اور کئی وزرا کے بچوں کو کروز پر لایا جائے۔
’وہ مہاراشٹر کی حکومت کو بدنام کرنا چاہ رہے تھے لیکن ایسا نہیں ہوا۔‘
موہت کمبوج نے تمام الزامات کی تردید کی ہے۔
انہوں نے رواں ہفتے کے آغاز میں کہا تھا کہ کروز پر منشیات کے کیس کے گرد ’جھوٹا بیانیہ‘ بنایا جا رہا ہے جس میں مہاراشٹر کے وزرا ممکنہ طور پر شاہ رُخ خان سے بھتہ لینا چاہ رہے ہیں۔
کروڑوں روپے کی ڈیل کے دعوے
25 کروڑ روپے کے مطالبے کا دعویٰ، 18 کروڑ روپے کی ڈیل اور 50 لاکھ روپے کی ادائیگی کے دعوے کیس میں گواہ بنائے جانے والے پرابھاکر سائل نامی ایک شخص نے کیے تھے۔
یہ شخص خود کو کے پی گوساوی کا باڈی گارڈ کہہ رہا تھا اور اس نے کے پی گوساوی اور سیم ڈیسوزا کو 3 اکتوبر کو 18 کروڑ روپے کی کسی ڈیل کے بارے میں بات کرتے ہوئے سنا تھا۔
پرابھاکر سائل کے مطابق انہوں نے سنا تھا کہ کے پی گوساوی کا کہنا تھا کہ انہیں آٹھ کروڑ روپے سمیر وانکھڑے کو دینے ہوں گے۔
تاہم مہاراشٹر کے وزیر نواب ملک نے ان الزامات کو ’سچ سے توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش‘ قرار دیا اور کہا کہ وہ اتوار کو ’سچ کو بے نقاب کریں گے۔‘
واضح رہے کہ آریان خان کو ممبئی کے ساحل کے قریب گذشتہ ماہ سمیر وانکھڑے کی سربراہی میں مارے جانے والے چھاپے کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔
اس چھاپے کے دوران مبینہ طور پر منشیات برآمد کی گئی تھیں۔ تاہم بعد ازاں ممبئی ہائی کورٹ نے آریان خان کو ضمانت دے دی تھی۔