جمعے کو اداکارہ جوہی چاولہ ایک لاکھ انڈین روپے کے ضمانتی مچلکوں پر دستخط کے لیے عدالت میں موجود تھیں اور آریان خان کی ضامن بنیں۔
آریان خان کے وکیل ستیش مان شیندے کا کہنا ہے کہ ’جوہی چاولہ آریان کو بچپن سے جانتی ہیں کیونکہ وہ ان کے والد کے ساتھ پیشہ ورانہ طور پر وابستہ ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ضمانت کی رسمی کارروائیاں مکمل ہوچکی ہیں۔
منشیات کیس میں تین ہفتے جیل میں گزارنے کے بعد عدالت نے آریان خان کی ضمانت منظور کر لی ہے تاہم انہیں جمعے کے دن رہا نہیں کیا جائے گا۔
جیل کے سپریٹنڈنٹ نتن ویچال نے کہا ہے کہ ’ہم کسی کے ساتھ خصوصی سلوک نہیں کریں گے۔ قانون سب کے لیے برابر ہے۔ ضمانت کے کاغذات وصول کرنے کا وقت ساڑھے پانچ بجے تھا جو گزر چکا ہے۔ ان کو آج رہا نہیں کیا جائے گا۔‘
سنیچر کی صبح آریان خان کے جیل سے نکلنے کی امید ہے۔
نارکوٹکس ڈرگز اینڈ سائکوٹروپک سبسٹنسز (این ڈی پی ایس) کی عدالت میں ضمانت مسترد ہونے کے بعد آریان کی قانونی ٹیم نے بمبئی ہائی کورٹ جانے کا فیصلہ کیا جہاں ان کی ضمانت منظور ہوئی۔
23 سالہ آریان خان کے وکلا بارہا عدالت میں تردید کر چکے ہیں کہ ان کے پاس سے کسی قسم کی منشیات برآمد نہیں ہوئیں۔
آریان خان کو 2 اکتوبر کو ممبئی کے ساحل پر ایک کروز شپ پر ہونے والی پارٹی کے دوران پولیس چھاپے میں حراست میں لیا گیا تھا۔
نارکوٹکس کنٹرول بیورو نے اس چھاپے کے دوران 10 افراد کو حراست میں لیا تھا۔ انڈین میڈیا کے مطابق ان پر منشیات خریدنے، رکھنے اور استعمال کرنے جیسے الزامات ہیں۔
آریان خان دو سال امریکہ میں اعلیٰ تعلیم کے لیے مقیم تھے۔ رواں برس کے آغاز میں انہوں نے کیلیفورنیا کے سکول آف سنمیٹک آرٹ سے گریجویٹ کیا تھا۔