یارک شائر کاؤنٹی کرکٹ کلب کے سابق کرکٹر عظیم رفیق منگل کو برطانوی وزرا کے سامنے پیش ہوکر انہیں کلب میں اپنے ساتھ ہونے والے امتیازی سلوک کے بارے میں تفصیلات دیں گے۔
ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان نژاد کھلاڑی، عظیم رفیق، کو ’نسلی ہراسگی‘ کا سامنا رہا ہے۔ جبکہ عظیم رفیق نے خود یہ بات کی ہے کہ اپنے ساتھ پیش آنے والے رویے کی وجہ سے انہیں اکثر خودکشی کا خیال آیا ہے۔
مزید پڑھیں
-
ڈیلٹا ویریئنٹ کو انڈین ویریئنٹ کہنے کا مطالبہ نسل پرستی ہے؟Node ID: 581601
-
بالی وڈ نسل پرستی کا شکار ہے: نواز الدین صدیقیNode ID: 608481
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یارک شائر کاؤنٹی کرکٹ کلب نے اس پر معافی مانگی ہے۔ تاہم انہوں نے کہا ہے کہ وہ سٹاف کے کسی بھی شخص کے خلاف تادیبی کارروائی نہیں کریں گے۔
کلب کے اس فیصلے پر کئی حلقوں میں حیرت کا اظہار کیا گیا تھا۔
پاکستان نژاد 30 برس کے عظیم رفیق منگل کو ڈیجیٹل، کلچر، میڈیا اور سپورٹ کمیٹی میں وزرا کو پارلیمانی استحقاق کے تحت بغیر کسی ڈر کے اپنے ساتھ ہونے والے سلوک کا ثبوت دیں گے۔
انہوں نے پیر کو ٹوئٹر پر ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ یہ ’سچ کا وقت ہے۔‘
یارک شائر کاؤنٹی کرکٹ کلب کا شمار انگلینڈ کے کامیاب اور تاریخی کرکٹ کلبز میں ہوتا ہے۔ تاہم کلب کے لیے مذکورہ رپورٹ میں بیان کیے گئے حالات کا نتیجہ تیز اور تباہ کن رہا۔
— Azeem Rafiq (@AzeemRafiq30) November 15, 2021
کلب کے سپانسرز کفالت سے پیچھے ہٹ گئے ہیں جبکہ کلب کو بین الاقوامی سطح پر منافع بخش میچز کی میزبانی سے معطل کر دیا گیا ہے۔
یارک شائر کاؤنٹی کرکٹ کلب کو درپیش بحران کے دوران چیئرمین روجر ہٹن اور چیف ایکزیکٹیو مارک آرتھر نے رواں ماہ کلب کو خیر آباد کہہ دیا ہے۔
دیگر کھلاڑیوں نے بھی کلب میں نسلی پرستانہ رویوں کی شکایات کی ہیں، جس کی وجہ سے یارک شائر کاؤنٹی کرکٹ اور دیگر کلبز میں مزید تحقیقات کا آغاز کیا گیا ہے۔
منگل کو ہونے والے سیشن کے دوران روجر ہٹن اور انگلینڈ اور ویلز کرکٹ بورڈ کے چیف ایکزیکٹیو ٹام ہیریسن بھی ثبوت پیش کریں گے۔
