کرکٹ کلب میں نسل پرستی: عظیم رفیق برطانوی وزرا کو ثبوت فراہم کریں گے
کرکٹ کلب میں نسل پرستی: عظیم رفیق برطانوی وزرا کو ثبوت فراہم کریں گے
منگل 16 نومبر 2021 8:44
مائیکل وان نے کچھ ایشیائی کھلاڑیوں کے سامنے کہا تھا ’تم لوگ (تعداد) میں بہت سارے ہو۔‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
یارک شائر کاؤنٹی کرکٹ کلب کے سابق کرکٹر عظیم رفیق منگل کو برطانوی وزرا کے سامنے پیش ہوکر انہیں کلب میں اپنے ساتھ ہونے والے امتیازی سلوک کے بارے میں تفصیلات دیں گے۔
ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان نژاد کھلاڑی، عظیم رفیق، کو ’نسلی ہراسگی‘ کا سامنا رہا ہے۔ جبکہ عظیم رفیق نے خود یہ بات کی ہے کہ اپنے ساتھ پیش آنے والے رویے کی وجہ سے انہیں اکثر خودکشی کا خیال آیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یارک شائر کاؤنٹی کرکٹ کلب نے اس پر معافی مانگی ہے۔ تاہم انہوں نے کہا ہے کہ وہ سٹاف کے کسی بھی شخص کے خلاف تادیبی کارروائی نہیں کریں گے۔
کلب کے اس فیصلے پر کئی حلقوں میں حیرت کا اظہار کیا گیا تھا۔
پاکستان نژاد 30 برس کے عظیم رفیق منگل کو ڈیجیٹل، کلچر، میڈیا اور سپورٹ کمیٹی میں وزرا کو پارلیمانی استحقاق کے تحت بغیر کسی ڈر کے اپنے ساتھ ہونے والے سلوک کا ثبوت دیں گے۔
انہوں نے پیر کو ٹوئٹر پر ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ یہ ’سچ کا وقت ہے۔‘
یارک شائر کاؤنٹی کرکٹ کلب کا شمار انگلینڈ کے کامیاب اور تاریخی کرکٹ کلبز میں ہوتا ہے۔ تاہم کلب کے لیے مذکورہ رپورٹ میں بیان کیے گئے حالات کا نتیجہ تیز اور تباہ کن رہا۔
کلب کے سپانسرز کفالت سے پیچھے ہٹ گئے ہیں جبکہ کلب کو بین الاقوامی سطح پر منافع بخش میچز کی میزبانی سے معطل کر دیا گیا ہے۔
یارک شائر کاؤنٹی کرکٹ کلب کو درپیش بحران کے دوران چیئرمین روجر ہٹن اور چیف ایکزیکٹیو مارک آرتھر نے رواں ماہ کلب کو خیر آباد کہہ دیا ہے۔
دیگر کھلاڑیوں نے بھی کلب میں نسلی پرستانہ رویوں کی شکایات کی ہیں، جس کی وجہ سے یارک شائر کاؤنٹی کرکٹ اور دیگر کلبز میں مزید تحقیقات کا آغاز کیا گیا ہے۔
منگل کو ہونے والے سیشن کے دوران روجر ہٹن اور انگلینڈ اور ویلز کرکٹ بورڈ کے چیف ایکزیکٹیو ٹام ہیریسن بھی ثبوت پیش کریں گے۔
واضح رہے کہ پیر کو انگلینڈ کے موجودہ سپنر عادل راشد نے سابق پاکستانی کھلاڑی رانا نوید الحسن کے ساتھ الزام لگایا تھا کہ انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مائیکل وان نے 2009 میں یارک شائر کے ایشیائی کھلاڑیوں کے ایک گروپ کے سامنے کہا تھا کہ ’تم لوگ (تعداد) میں بہت سارے ہو، ہمیں اس بارے میں کچھ کرنا ہوگا۔‘
تاہم مائیکل وان نے واضح طور پر اس الزام سے انکار کردیا ہے۔
ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ ’11 سال بعد اس الزام کا سامنا کرنا میرے ساتھ ہونے والا سب سے زیادہ برا تجربہ رہا ہے۔‘
دا کرکٹر ویب سائٹ کے ذریعے پیر کو جاری کیے جانے والے بیان میں عادل راشد کا کہنا تھا کہ نسل پرستی کے ’سرطان‘ کو ختم کردینا چاہیے۔
نیو یارک شائر کے چیئرمین کملیش پٹیل نے عادل راشد کی ہمت کو سراہا اور کہا کہ وہ مذکورہ کمیٹی کی سماعت کو دلچسپی سے سنیں گے۔