’الیکٹرانک بل‘ سے تجارتی پردہ پوشی کا خاتمہ کس طرح؟
’الیکٹرانک بل‘ سے تجارتی پردہ پوشی کا خاتمہ کس طرح؟
جمعہ 19 نومبر 2021 5:23
دکانداروں کے درمیان منصفانہ مسابقت کے ماحول کو تقویت ملے گی (فوٹو،ایس ہی اے)
مملکت بھر میں سعودی شہری اور مقیم غیرملکی 4 دسمبر2021 کا انتظار کر رہے ہیں- یہ وہ تاریخ ہے جب الیکٹرانک بل کا پہلا مرحلہ شروع ہو گا-
اس حوالے سے زکوٰۃ، ٹیکس اور کسٹم اتھارٹی پورے ملک میں آگہی مہم چلا رہی ہے- کہا جارہا ہے کہ یہ کثیر المقاصد پروگرام ہے- اس کا ایک بڑا مقصد سعودیوں کے نام سے غیرملکیوں کے کاروبار کا پتہ لگانا بھی ہے-
کئی لوگ یہ دریافت کرنے لگے ہیں کہ آخر الیکٹرانک بل سعودیوں کے نام سے غیرملکیوں کے کاروبار کا پتہ لگانے میں کس طرح معاون ثابت ہو سکتے ہیں-
زکوۃ، ٹیکس اور کسٹم اتھارٹی کے تعاون سے رابطہ مرکز ’متمم‘ نے الیکٹرانک بل سے متعلق اٹھنے والے سوالات کے جوابات کا سلسلہ شروع کیا ہے-
اتھارٹی کے ڈپٹی گورنر عبداللہ الفنتوخ نے کہا ہے کہ الیکٹرانک بل قومی پروگرام ہے- یہ سعودیوں کے نام سے غیرملکیوں کے کاروبار کے خاتمے میں معاون بنے گا-
الیکٹرانک بل کا پہلا مرحلہ 4 دسمبرسے نافذ کیا جائے گا(فوٹو، ٹوئٹر)
بل کی بدولت دکانداروں کے درمیان منصفانہ مسابقت کے ماحول کو تقویت ملے گی- یہ پروجیکٹ سب کی مدد سے ہی کامیاب ہو سکے گا-
الفنتوخ نے بتایا کہ الیکٹرانک بل پروجیکٹ دو مراحل میں نافذ کیا جارہا ہے- پہلے مرحلے میں الیکٹرانک بل کے اجرا اور اسے الیکٹرانک سسٹم میں محفوظ کرنے پر زور دیا جائے گا-
دوسرے مرحلے میں الیکٹرانک بل مفصل شکل میں جاری ہوگا اور اسے سسٹم سے مربوط کیا جائے گا-
سعودیوں کے نام سے غیرملکیوں کے کاروبار کے انسداد کے قومی پروگرام کے ایگزیکٹیو چیئرمین احمد السویلم نے کہا کہ تجارتی پردہ پوشی معیشت کو نقصان پہنچا رہی ہے- الیکٹرانک بل اسے قابو کرے گا-
السویلم کا مزید کہنا تھاکہ الیکٹرانک بل کے دوسرے مرحلے میں سودے سے متعلق تمام گوشوارے جمع کیے جائیں گے- اس سے تجارتی پردہ پوشی کے بارے میں پائے جانے والے شکوک و شبہات کی تصدیق ہوسکے گی-
السویلم نے کہا کہ الیکٹرانک بل کا ایک فائدہ یہ ہوگا کہ اجارہ داری کا خاتمہ ہوگا- مشکوک اداروں کے ساتھ کاروبار کرنے والا نیٹ ورک کا بھی پتا لگے گا-
ایک کامیاب سرمایہ کار فارس الترکی کا کہنا تھا کہ الیکٹرانک بل کا فائدہ کاروباری اداروں کے مالکان کو پہنچے گا-
اس کے بڑے فوائد ہوں گے- ٹیکس، اقرار ناموں کی شرح بڑھے گی- بجٹ منظم ہوگا- بڑے تاجروں کے کاروبار پر اس کے خوشگوار اثرات مرتب ہوں گے-