Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان امریکہ کے ساتھ دیرینہ تعلقات کو اہمیت دیتا ہے: عمران خان

رواں ہفتے کے شروع میں پاکستان نے جمہوریت سے متعلق امریکی سربراہی اجلاس میں شرکت کرنے سے انکار کردیا تھا (فوٹو: پی ایم آفس)
وزیراعظم عمران خان نے امریکی سینیٹ کے چار رکنی وفد سے ملاقات کے دوران کہا ہے کہ ان کا ملک امریکہ کے ساتھ اپنے ’دیرینہ‘ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور واشنگٹن کے ساتھ مضبوط اقتصادی تعلقات چاہتا ہے۔
وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق سنیچر کو ملاقات کے دوران ’وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان امریکہ کے ساتھ اپنے دیرینہ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور اسے تمام شعبوں بالخصوص اقتصادی جہت میں وسعت دینے کے لیے پرعزم ہے۔‘
واضح رہے کہ افغانستان میں جنگ کے حوالے سے مختلف نظریات کی وجہ سے دونوں ممالک کے تعلقات حالیہ برسوں کے دوران سرمہری کا شکار رہے ہیں۔
رواں ہفتے کے شروع میں پاکستان نے جمہوریت سے متعلق امریکی سربراہی اجلاس میں شرکت کرنے سے انکار کردیا تھا جو ورچوئلی طور پر منعقد ہونا تھا اور اس میں کئی ممالک کے رہنماؤں کو مدعو کیا گیا تھا۔
وزیراعظم آفس کے مطابق امریکی وفد سے ملاقات کے دوران عمران خان نے امید ظاہر کی کہ ’کانگریس کے وفود کے دوروں سے باہمی تعلقات کو مضبوط بنانے اور عوام سے عوام کے قریبی رابطوں کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔‘
وزیراعظم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ’دونوں ممالک کے درمیان گہری اور مضبوط شراکت داری خطے کے امن، سلامتی اور خوش حالی کے لیے باہمی طور پر مفید اور اہم ہے۔‘
افغانستان کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے انہوں نے انسانی بحران اور معاشی تباہی کو روکنے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کرتے ہوئے افغان عوام کی حمایت کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
ماضی میں دونوں ممالک کی طرف سے کی گئی مشترکہ جدوجہد کو یاد کرتے ہوئے دورہ کرنے والے وفد نے کابل پر طالبان کے قبضے کے بعد افغانستان سے غیر ملکی شہریوں کے انخلا کے عمل میں پاکستان کے حالیہ تعاون کو سراہا۔
قبل ازیں امریکی سینیٹرز نے اسلام آباد میں دفتر خارجہ کا بھی دورہ کیا جہاں انہوں نے سیکریٹری خارجہ سہیل محمود سے ملاقات کی۔
چاروں امریکی قانون ساز سینیٹ کی سلیکٹ کمیٹی برائے انٹیلی جنس کے ارکان ہیں جبکہ ان میں سے ایک سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کا بھی حصہ ہیں۔

شیئر: