سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں ’دیانتداری کی اقدار کو فروغ دینا اور کام کے ماحول میں بدعنوانی کا مقابلہ کرنا‘ کے عنوان سے نگرانی اور انسداد بدعنوانی اتھارٹی کے اشتراک سے ایک ایونٹ منعقد کیا گیا۔
سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق سعودی انسانی وسائل کے ترقیاتی فنڈ کے جنرل منیجر ترکی بن عبداللہ الجوینی نے سعودی عرب میں بدعنوانی سے نمٹنے اور اس کے خاتمے کے لیے کوششوں کی اہمیت پر زور دیا۔
مزید پڑھیں
-
انسداد بدعنوانی اتھارٹی کے تحقیقاتی دوروں میں 172 افراد گرفتارNode ID: 616581
-
سعودی عرب اور مصر انسداد بدعنوانی کے شعبے میں تعاون کریں گےNode ID: 626531
انہوں نے کہا کہ مملکت کی قیادت بدعنوانی کو نشانہ بنانے کے لیے باہمی تعاون کی پالیسی پرعمل پیرا ہے۔ انہوں نے جرم کو دنیا بھر میں اقتصادی ترقی کی راہ میں رکاوٹ کا ایک بڑا عنصر قرار دیا۔
الجوینی نے مزید کہا کہ انسانی وسائل کے ترقیاتی فنڈ کی تنظیم نو کو تحفظ اور شفافیت کو مضبوط بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا جو تعاون کی حوصلہ افزائی کرے گا اور لوگوں کو مملکت میں بدعنوانی سے متعلق جرائم کی اطلاع دینے کے لیے آگے آنے کا موقع فراہم کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ انسانی وسائل کے ترقیاتی فنڈ نے ادارہ جاتی نظم و نسق اور موثر انتظام میں بہترین بین الاقوامی طریقوں کو نافذ کیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ انسانی وسائل کے ترقیاتی فنڈ نے نجی شعبے میں صارفین کو فائدہ پہنچانے اور سعودی معاشرے میں اقتصادی ترقی کو بڑھانے کے اپنے مشن کو آگے بڑھا رہا ہے۔
الجوینی نے آگاہی پیغامات کا مظاہرہ کیا جو انسانی وسائل کے ترقیاتی فنڈ مملکت میں بدعنوانی کی حوصلہ شکنی اور شفافیت اور سالمیت کو فروغ دینے کے لیے شائع کر رہا ہے۔
انہوں نے کام کے ماحول میں ملازمت کا غلط استعمال اور غیر قانونی رویے کو سعودی معیشت کے لیے ایک بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے نگرانی اور انسداد بدعنوانی اتھارٹی اور دیگر قانون ساز اداروں کے ساتھ رابطے کی ضرورت پر زور دیا۔
نگرانی اور انسداد بدعنوانی اتھارٹی کے قانونی ماہر احمد بن عبداللہ السحیم نے سامعین کو بتایا کہ بدعنوانی ’ملک کے وسائل اور مستقبل کے مواقع کو ضائع کر دیتی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ مملکت کے وژن 2030 نے انسداد بدعنوانی کی کوششوں کو بڑا فروغ دیا ہے اور سعودی ای گورنمنٹ پروگرام کارکردگی کو بڑھا اور شفافیت کو فروغ دے رہے ہیں۔