Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بنی گالہ رہائش گاہ کے اخراجات، ’مسخروں کو توجہ دینے کی ضرورت نہیں‘

معاون خصوصی شہباز گل کے مطابق جاننے والوں کو عمران خان کی خودداری کا معلوم ہے۔ فائل فوٹو: اے پی پی
پاکستان میں حکمران جماعت تحریک انصاف کے سابق رہنما جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین احمد کے وزیراعظم عمران خان کی ذاتی رہائش گاہ بنی گالہ کے اخراجات کے بارے میں بیان پر سوشل میڈیا صارفین کے تبصرے جاری ہیں جبکہ وفاقی حکومت کے ترجمان فواد چوہدری نے اس پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔
 نجی ٹی وی چینل بول نیوز کے 29 اگست کے ایک ٹاک شو کا ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہے جس میں جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین احمد کہہ رہے ہیں کہ ’یہ سوچ بالکل غلط ہے کہ عمران خان کوئی دیانت دار آدمی ہیں۔‘
جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین نے کہا کہ عمران خان کا بنی گالہ کا گھر چلانے کے لیے جہانگیر ترین سمیت دیگر پارٹی رہنما 30 لاکھ روپے ماہانہ دیا کرتے تھے۔ بعد ازاں یہ رقم 50 لاکھ روپے ماہانہ کر دی گئی تھی۔
اینکر امیر عباس کی جانب سے اپنے پروگرام کے شیئر کیے گئے ویڈیو کلپ میں سابق جج کا کہنا تھا کہ ’میرا ایک دوست بتا رہا تھا کہ جس آدمی کے جوتے کے تسمے بھی اس کے اپنے پیسوں کے نہ ہوں اسے دیانت دار کیسے کہا جا سکتا ہے؟‘
منگل کو پریس کانفرنس میں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری سے جب جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین کے بیان کے بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ اس طرح کے کئی مسخرے پھر رہے ہوتے ہیں، ان مسخروں کو توجہ دینے کی ضرورت نہیں ہوتی۔
اس سے قبل وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور شہباز گل نے جسٹس وجیہ الدین کے بیان کو جھوٹ قرار دیتے ہوئے اپنے ٹوئٹر ہینڈل سے لکھا کہ ’ریکارڈ کی درستگی: جسٹس وجیہ الدین کا چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے گھر کے خرچے سے منسلک بیان بلکل جھوٹا اور غیر منطقی بیان ہے۔‘

شہباز گل نے مزید لکھا ہے کہ ’جو بھی عمران خان کو جانتا ہے وہ ان کی خودداری اور دیانت داری کو جانتا ہے۔ وجیہ صاحب پارٹی سے نکالے جانے کے دکھ میں اکثر ایسے غیر منطقی بیان دیتے رہتے ہیں
تجزیہ کار مرتضی سولنگی نے اس حوالے سے ٹویٹ کیا کہ ’جسٹس (ر) وجیہہ الدین نے عمران خان کی ذاتی بددیانتی اور دیانتداری کو بے نقاب کر دیا۔ وجیہہ پی ٹی آئی کے ایک اہم رہنما تھے جنہوں نے پارٹی کے پہلے اندرونی انتخابات کی نگرانی کی اور اس مشق میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کا انکشاف کیا، اسی وجہ سے عمران خان نے انہیں پارٹی سے نکال دیا تھا۔‘

صحافی کامران یوسف نے جسٹس وجیہہ الدین کے انکشاف پر سوال اٹھاتے ہوئے سوال کیا کہ کیوں کوئی شخص بغیر کسی وجہ کے اس طرح لاکھوں روپے خرچ کرے گا؟
انہوں نے خود ہی اپنے سوال کے جواب میں لکھا کہ ’وزیراعظم نے قلت کے باوجود چینی برآمد کرنے کی منظوری دی جس کے نتیجے میں چینی برآمد کرنے والوں کو اربوں روپے کی سبسڈی دی گئی۔‘

شیئر: