سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے بدھ کو ملک بھر کی پرائیویٹ یونیورسٹیوں کے غیر قانونی کیمپس بند کرنے کے حکم کے بعد یہ سوال پیدا ہوا ہے کہ ان اداروں میں پڑھنے والے یا وہاں سے فارغ التحصیل طلبہ کا مستقبل کیا ہو گا اور انہیں ڈگریاں کیسے ملیں گی؟
’یہ پیچیدہ اور حساس معاملہ ہے‘
اس حوالے سے جب اردو نیوز نے ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کے ترجمان وسیم خالق داد سے رابطہ کیا تو ان کا کہنا تھا کہ ’دیکھیے ہماری جانب سے ہر چیز پہلے سے واضح ہے۔ ایچ ای سی کی ویب سائٹ پر یونیورسٹیز کے ایسے کیمپسز کی فہرست موجود ہے جو غیر قانونی ہیں اور ہم طلبہ کو وقتاً فوقتاً اس بارے میں آگاہ کرتے رہتے ہیں۔‘
سپریم کورٹ کے حالیہ حکم کے بارے میں وسیم خالق داد کا کہنا تھا کہ ’ابھی تک ہمارے پاس عدالت کا حکم نامہ نہیں پہنچا۔ ہم میڈیا ہی سے خبریں سن رہے ہیں۔ یہ بہت پیچیدہ اور حساس معاملہ ہے، ہم عدالت کے حکم نامے کو غور سے پڑھنے کے بعد ہی کوئی بات کر سکتے ہیں۔‘
مزید پڑھیں
-
بلوچستان میں پہلی بار جنسی ہراسانی پر آگاہی کی مہمNode ID: 442161
-
کورونا کے دنوں میں گریجویشن کا جشن بھی پھیکاNode ID: 486456