Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فیس بک نے ’ممنوعہ مواد‘ پر روس کو بھاری جرمانہ ادا کیا

روس نے رواں برس ایک مہم میں بڑی ٹیکنالوجی فرموں پر دباؤ بڑھایا ہے (فائل فوٹو: روئٹرز)
فیس بک نے غیر قانونی سمجھے جانے والے مواد کو حذف کرنے میں ناکامی پر روس میں واجب الادا جرمانے کی مد میں 17 ملین روبل (لگ بھگ دو لاکھ 29 ہزار ڈالر) ادا کیے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق انٹرفیکس نیوز ایجنسی نے سنیچر کو یہ خبر دی اور بتایا کہ فیس بک کو ممکنہ طور پر بڑے جرمانے کا خطرہ بھی ہے۔
فیس بک کی پیرنٹ کمپنی میٹا اور گوگل اپنے مواد میں روسی قوانین کی مشتبہ خلاف ورزیوں سے متعلق اگلے ہفتے عدالتی مقدمے کا سامنا کریں گے اور فیس بک کو روس میں اس کی سالانہ آمدنی کے ایک فیصد کے برابر جرمانہ ہو سکتا ہے۔
سنیچر کو فیس بک نے فوری طور پر تبصرے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔
واضح رہے کہ اکتوبر میں روس نے فیس بک پر عائد جرمانے کی مد میں 17 ملین روبل کی وصولی پر عملدرآمد کے لیے ریاستی بیلف (قانون نافذ کرنے والی ایجنسی کے اہلکار) بھیجے۔
انٹرفیکس نے فیڈرل بیلف سروس کے ڈیٹا بیس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سنیچر تک کمپنی کے خلاف مزید کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔
روس نے رواں برس ایک مہم میں بڑی ٹیکنالوجی فرموں پر دباؤ بڑھایا ہے جسے ناقدین روسی حکام کی طرف سے انٹرنیٹ پر کنٹرول سخت کرنے کی کوشش کے طور پر بیان کرتے ہیں۔ ان کے بقول اس کی وجہ سے انفرادی اور کارپوریٹ آزادیوں کو سلب کرنے کا خطرہ ہے۔
انٹرفیکس نے کہا کہ میسجنگ ایپ ٹیلی گرام نے بھی 15 ملین روبل جرمانے ادا کیے ہیں تاہم ٹیلی گرام نے بھی فوری طور پر تبصرے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔

شیئر: