2021: احتجاج، مظاہروں اور دھرنوں کا سال
جمعرات 23 دسمبر 2021 9:29
فرانس میں کورونا وائرس کی وبا پر قابو پانے کے لیے ہیلتھ پاسز کو لازمی قرار دیے جانے کے خلاف احتجاج کیا گیا (فوٹو: روئٹرز)
سال 2021 احتجاج اور مظاہروں سے بھرپور سال تھا جس میں دنیا کے کئی ممالک میں پُرتشدد مظاہرے بھی ہوئے۔ کن ممالک کے شہری اپنے مطالبات کے حق میں سڑکوں پر نکلے دیکھیے روئٹرز کی ان تصاویر میں۔۔۔
بیلجیئم میں کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے لاگو کی گئی پابندیوں کے باوجود لوگ بڑی تعداد میں جمع ہوئے جس پر انتظامیہ حرکت میں آئی، تصادم کے دوران لوگوں کو منتشر کرنے کے لیے واٹر کینن کا استعمال کیا گیا۔
لندن میں سارہ ایوراڈ کی گمشدگی اور قتل کے خلاف احتجاج کے دوران پیٹسی سٹیونسن نامی خاتون سماجی رکن کو حراست میں لیا گیا۔
مغربی کنارے میں اسرائیل کے خلاف فلسطینیوں کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ چلتا رہا، رات کے وقت ہونے والے ایسے ہی ایک مظاہرے احتجاج کرنے والوں نے ٹائرز کو نذر آتش کیا۔
بنکاک ضلع ڈن دائنگ میں کورونا وبا کو درست طور پر ہینڈل کیے جانے پر حکومت کے خلاف احتجاج ہوا، جس میں انتظامیہ کی جانب سے آنسو گیس اور واٹر کینن استعمال کی گئی۔
جارجیا میں اییشینز سے نفرت کے خلاف ریلی نکالی گئی جس میں مظاہرین نے ’نفرت کو وائرس‘ قرار دیا۔
انڈیا کے دارالحکومت دہلی میں مہنگائی کے خلاف اپوزیشن جماعت کانگریس کی جانب سے احتجاج کے دوران پولیس نے مظاہرین کو گرفتار بھی کیا۔
ورجینیا میں ایک سکول کی بورڈ میٹنگ کے دوران شرکا کے خاموش نہ بیٹھنے کی وجہ سے میٹنگ روک دی گئی جس کے بعد والدین اور کمیونٹی کے ممبران نے احتجاج کیا۔
سوڈان میں ایک شخص ممکنہ فوجی حکومت کے خلاف جلتے ہوئے ٹائروں کے سمانے احتجاج کر رہا ہے۔
سب کے لیے ویکسین کو لازمی قرار دیے جانے کے خلاف نیو یارک کے مینہیٹن ہال کے سامنے احتجاج میں ایک شخص نے انکل سام کا روپ دھارا۔
مشرقی یروشلم کے علاقے شیخ جراح میں زمین کی ملکیت کے تنازع پر ایک احتجاجی فلسطینی اسرائیلی پولیس کی حراست میں۔
کولمبیا میں غربت، پولیس کے تشدد، تعلیم اور صحت کے شعبے میں عدم مساوات پر احتجاج کیا گیا جس میں حکومت سے ایکشن لینے کا مطالبہ کیا گیا۔