لندن..... برطانیہ کی عدالت نے ایک انوکھے ”نوسرباز“ کو خواتین کی تصاویر اتارنے اور انہیں انٹرنیٹ پر پوسٹ کرنے کی پاداش میں 16 ماہ قید کے ساتھ آئندہ کسی خاتون کے پاس بیٹھنے اور موبائل فون اور کیمرہ استعمال کرنے سے منع کردیا ۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ اگراس شخص کو آئندہ کسی خاتون کے پاس بیٹھا دیکھیں تو فوری طور پر پولیس کو مطلع کریں۔ 61 سالہ برطانوی سیمون لوسی نے انٹرنیٹ پر اپنے فرضی نام بنا رکھے ہیں۔ وہ گزشتہ 16 سال سے لندن میٹرو اور دیگر مقامات پر چپکے سے خواتین کی تصاویر بنانے کے بعد انہیں اپنے دوستوں کے ساتھ شیئر کرتا اور انٹرنیٹ پر پوسٹ کرتا رہا ہے۔عدالت نے13سال کے بعد ملزم کو کٹہرے میں کھڑا کرتے ہوئے آئندہ ایسا کوئی بھی آلہ جس کی مدد سے تصویر اتاری جا سکے اپنے پاس رکھنے سے منع کردیا ہے۔ بغیر کسی حقیقی سفر کے وہ ریلوے اسٹیشن، میٹرو کے اڈوں اور دیگر پبلک مقامات جہاں خواتین کا رش ہوسکتا ہے داخل ہونے کا مجاز نہیں۔ اگر وہ حقیقی سفر کیلئے ان مقامات میں آتا ہے تو اسے کسی خاتون کے قریب بیٹھنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اگر وہ ایسا کرے تو اس کے بارے میں کوئی بھی شخص پولیس کومطلع کرسکتا ہے۔