شمالی سعودی عرب: برفباری کا استقبال عوامی رقص سے کیا گیا
شمالی سعودی عرب: برفباری کا استقبال عوامی رقص سے کیا گیا
اتوار 2 جنوری 2022 18:44
ماضی میں جنگی گیت گائے جاتے تھے- (فوٹو العربیہ)
شمالی سعودی عرب کے باشندوں نے طریف کمشنری میں برفباری کا جشن عوامی رقص کے ذریعے منایا- مقامی شہریوں نے جبل اللوز پر برفباری کے دلکش مناظر کے وڈیو کلپس سوشل میڈیا پر پھیلا دیے جو وائرل ہورہے ہیں-
العربیہ نیٹ کے مطابق تبوک کے باشندوں نے برفباری کا جشن اپنے روایتی رسم و رواج کے ساتھ منایا- تبوک میں بڑا مشہور عوامی رقص (الدحۃ) کہلاتا ہے- انہوں نے جبل اللوز پر برفباری کے مناظر پر اظہار مسرت کے لیے الدحۃ رقص موج مستی کے ساتھ کیا- وڈیو کلپ بنائے، سوشل میڈیا پر شیئر کیے جو پسند کیے جارہے ہیں-
وڈیو کلپ میں دیکھاجاسکتا ہے کہ متعدد مرد ایک صف میں کھڑے ہوکر تالیاں بجا رہے ہیں، گانا گا رہے ہیں اور ان میں سے ایک الدحۃ رقص کرتا ہے-
الدحۃ رقص کیا ہے؟
الدحۃ قدیم زمانے کا رقص ہے- یہ دشمنوں کو شکست دینے پر اظہار مسرت کے طور پر کیا جاتا رہا ہے-
اب منظر نامہ تبدیل ہوچکا ہے- الدحۃ رقص مختلف تقریبات میں کیا جاتا ہے- ایک قبیلے کے جنگجو ایک صف یا دو صف میں کھڑے ہوجاتے ہیں- یہ خاص انداز سے تالیاں بجاتے ہیں- گیت گاتے ہیں جبکہ ان کے سامنے کھڑا شخص تلوار یا چھری سے جسے ’الحاشی‘ کہا جاتا ہے رقص کرتا ہے-
ماضی میں الدحۃ رقص کے موقع پر حربی انداز میں ہاتھوں اور پیروں کو حرکت دی جاتی تھی- جنگی گیت گائے جاتے تھے- ایسی رسمیں ادا کی جاتی تھیں جن سے دشمنوں کے دلوں میں خوف بیٹھ جائے- کچھ ایسی رسمیں بھی تھیں جن سے جنگ کے بعد کامیابی کی خوشی کا اظہار ہوتا- اس موقع پر الدحۃ رقص کرنے والے شیروں جیسی آوازیں نکالتے ہیں- کبھی کبھار اونٹوں جیسا غلغلہ بلند کرتے ہیں کہہ سکتے ہیں کہ الدحۃ رقص شعر و شاعری، کھیل تماشے، جنگی رقص اور فتح و کامرانی کی خوشی سے ملے جلے جذبات کے اظہار کا نام ہے-
واٹس ایپ پر سعودی عرب کیخبروں کے لیے”اردو نیوز“گروپ جوائن کریں