لندن.....ذہنی ساکھ اور سوچ پر نظر رکھنے والے سائنسدان ایک عرصے سے یہ کہتے رہے ہیں کہ آپ اپنے موبائل فون وغیرہ پر یا عام گفتگو میں جن موضوعات پر بات کرتے ہیں ان سے آپ کی دماغی حالت اور صحت دونوں کا سراغ ملتا ہے کیونکہ سخت اور مشکل جیسے الفاظ کا صوتی اثر یہ ہوتا ہے کہ جو شخص ان الفاظ کو ادا کرتا ہے یا سنتا ہے دونوں ایک الجھن جیسی کیفیت سے دوچار ہوتے ہیں۔ اب دماغی صحت کا جائزہ لینے کیلئے اموجی کا ہیلپ سینٹر سامنے آگیا ہے جسے کرائسسز ٹیکسٹ لائن کا بھی نام دیا گیا ہے۔ ماہرین کا کہناہے کہ ٹیکسٹنگ روزمرہ زندگی کا اہم حصہ بن چکی ہے۔ ہم دن بھر اپنے عزیزوں ، رشتہ داروں اور ساتھیوں سے پیغامات کا تبادلہ کرتے رہتے ہیں مگر ہم ان پیغامات میں جو الفاظ استعمال کرتے ہیں وہ ہماری ذہنی حالت کا آئینہ ہوتے ہیں اور انہیں دیکھ کر معلوم ہوجاتا ہے کہ بھیجنے والا کس دماغی کیفیت سے دوچار تھا۔ یہ تحقیقی رپورٹ3کروڑ30لاکھ پیغامات کے تجزیے کے بعد مرتب کی گئی ہے۔