Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’کام کے بجائے شخصیت پر ٹرولنگ کی پرواہ نہیں‘

سارہ علی خان کا کہنا ہے کہ ’میرے ذہنی سکون کا انحصار اس بات پر نہیں کہ لوگ کیا کہتے ہیں‘ (فوٹو: انسٹاگرام)
بالی وڈ اداکارہ سارہ علی خان کا کہنا ہے کہ وہ بچپن سے ہی تنقید سے لطف اندوز ہوتی ہیں اور جو لوگ کام کے بجائے ان کی شخصیت پر تنقید کرتے ہیں وہ اس کی پرواہ نہیں کرتیں۔
انڈین اخبار ہندوستان ٹائمز کے مطابق سارہ علی خان نے ایک انٹرویو میں کہا کہ ’اگر مجھ پر میرے کام کے حوالے سے تنقید ہوتی ہے تو مجھ پر اس کا اثر پڑتا ہے کیونکہ لوگوں کے لیے فلمیں بن رہی ہیں اس لیے اگر وہ پسند نہیں کرتے تو یہ ایک مسئلہ ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’لیکن اگر میری شخصیت کی وجہ سے مجھ پر ٹرولنگ کی جائے تو پھر مجھے کوئی پرواہ نہیں۔ میرے ذہنی سکون کا انحصار اس بات پر نہیں کہ لوگ کیا کہتے ہیں۔‘
سارہ علی خان کا کہنا ہے کہ ’بچپن سے ہی میں  تنقید سے لطف اندوز ہوتی تھی۔ میں تعریف سے بھی خوش ہوتی ہوں لیکن بہت شروع میں ہی یہ بات میں سمجھ گئی تھی کہ کامیابی سے ملنے والی خوشی سے زیادہ ناکامیاں زندگی میں ہمیں سکھاتی ہیں۔‘
اداکارہ سارہ علی خان کی حال ہی میں ریلیز ہونے والی فلم ’اترنگی رے‘ باکس آفس پر کامیاب رہی ہے جس کے حوالے سے ان کا کہنا ہے کہ وہ نہیں سمجھتی تھیں کہ او ٹی ٹی سروسز پر ریلیز کی وجہ سے اس فلم کو زیادہ پسند کیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ ’2020 میں میرے لیے واحد چیز جو اچھی رہی وہ اترنگی رے تھی اور 2021  بھی اترنگی کے ساتھ ختم ہوا اور 2022 کا آغاز بھی میں اسی کے بارے میں بات کرتے ہوئے کر رہی ہوں۔‘
سارہ علی خان نے کہا کہ ’مجھے معلوم ہوا ہے کہ ’اگر جنتا (لوگوں) کا پیار ملنا ہوتا ہے تو وہ کہیں بھی مل جاتا ہے۔‘
ملک میں کورونا وائرس کی صورتحال کے پیش نظر تھیٹر کے بجائے او ٹی ٹی سروسز سے فلموں کی ریلیز کو وہ ٹھیک سمجھتی ہیں یا نہیں، اس سوال کے جواب میں سارہ علی خان کا کہنا تھا کہ ’اگر آپ میرے سے یہ سوال 10 دن پہلے پوچھتے تو میں یہ کہتی کہ میں تھیٹرز کو بہت یاد کرتی ہوں، جو کہ میں کرتی ہوں لیکن ہم فلمیں بناتے ہیں تاکہ لوگ انہیں دیکھیں، لطف اندوز ہوں اور سراہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’اگر آپ کا کانٹینٹ مضبوط ہے اور آپ کے فنکار ایماندار ہیں تو چاہے او ٹی ٹی ہو یا تھیٹر اس سے فرق نہیں پڑتا۔‘

شیئر: