دنیا کے امیر ترین انسان ایلون مسک کے اس بیان کے بعد کہ حکومتی ’چیلنجوں‘ کی وجہ سے ان کی الیکٹرک کار کمپنی کی مقامی لانچنگ میں تاخیر ہوئی ہے، انڈین سیاستدان ٹوئٹر پر ان کی توجہ حاصل کرنے کے لیے شور مچا رہے ہیں تاکہ ٹیسلا کی فیکٹری اپنی ریاستوں میں کھلوا سکیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ٹیسلا کی دنیا کی سب سے بڑی مارکیٹوں میں سے ایک میں اپنی گاڑیاں فروخت کرنے کی امیدوں کو درآمدی ڈیوٹی پر ہونے والی بات چیت کی وجہ سے جھٹکا لگا ہے کیونکہ یہ ڈیوٹی 100 فیصد تک ہو سکتی ہے۔
مزید پڑھیں
-
ایلون مسک نے ٹیسلا کے ایک ارب ڈالر سے زائد کے شیئرز فروخت کر دیےNode ID: 617431
-
2021 میں ٹیسلا نے پوری دنیا میں کتنی گاڑیاں فروخت کیں؟Node ID: 632261
-
ٹیسلا ابھی انڈیا میں نہیں آئے گی: ایلون مسکNode ID: 635261
گذشتہ ہفتے لانچ کی ممکنہ تاریخ کے بارے میں پوچھے جانے کے بعد ایلون مسک نے مزید تفصیلات بتائے بغیر ٹویٹ کیا کہ ان کی کیلیفورنیا میں قائم کمپنی ’ابھی بھی حکومت کے ساتھ بہت سے چیلنجوں پر کام کر رہی ہے۔‘
ایلون مسک کے اس ٹویٹ کے بعد متعدد انڈین ریاستوں کے وزرا نے انہیں ٹوئٹر پر پیشکشیں شروع کر دیں۔
ریاست تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے کے ٹی راما راؤ نے جمعے کو ایلون مسک کو جواب میں ٹویٹ کیا ’ہیلو ایلون، میں انڈیا کی ریاست تلنگانہ کا وزیر برائے آئی ٹی اور کامرس ہوں۔‘
Hey Elon, I am the Industry & Commerce Minister of Telangana state in India
Will be happy to partner Tesla in working through the challenges to set shop in India/Telangana
Our state is a champion in sustainability initiatives & a top notch business destination in India https://t.co/hVpMZyjEIr
— KTR (@KTRTRS) January 14, 2022
انہوں نے کہا کہ ’ہماری ریاست پائیداری کے اقدامات کے حوالے سے چمپیئن ہے اور ایک اعلیٰ درجے کی کاروباری منزل ہے۔‘
تین اور ریاستوں کے وزیروں نے بھی اپنے اپنے کیسز کو آگے بڑھایا۔
مغربی بنگال کے اقلیتی امور کے وزیر کا کہنا تھا کہ ان کی ریاست اپنے بہترین انفراسٹرکچر اور ’ویژن‘ پر فخر کرتا ہے۔
ممبئی میں وزیر ترقی نے اپنی ریاست کی ’ترقی پسند‘ خصوصیات کو اجاگر کیا۔
پنجاب کی اسمبلی کے رکن اور سابق کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو نے سبز ملازمتوں اور پائیدار ترقی کے عزم کا وعدہ کیا۔
I invite @elonmusk, Punjab Model will create Ludhiana as hub for Electric Vehicles & Battery industry with time bound single window clearance for investment that brings new technology to Punjab, create green jobs, walking path of environment preservation & sustainable development https://t.co/kXDMhcdVi6
— Navjot Singh Sidhu (@sherryontopp) January 16, 2022