اتوار کو جاری ہونے والے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ نتائج عالمی سطح پر سپلائی کے چیلنجز کے باوجود بہتر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی اس امریکی کمپنی نے 2021 میں نو لاکھ 36 ہزار سے زائد گاڑیاں ڈیلیور کی تھیں۔
کمپنی کے بیان کے مطابق یہ 2020 میں ڈلیور کی جانے والی گاڑیوں کی تعداد سے 87 فیصد زیادہ ہے۔
گذشتہ سال جنوری میں ٹیسلا انتظامیہ نے اعلان کیا تھا کہ کمپنی آنے والے برسوں میں ہر سال گاڑیوں کی ڈیلیوری میں 50 فیصد اضافے کا ارادہ رکھتی ہے، اور اتوار کو بتائے گئے نتائج اس ہدف سے کافی آگے ہیں۔
گذشتہ سال کی چوتھی سہ مائی میں ٹیسلا نے تین لاکھ آٹھ ہزار 600 گاڑیاں ڈیلیور کی تھیں۔
یہ کمپنی آٹو انڈسٹری کو لاحق وسائل کی کمی کے عالمی مسئلے سے نمٹنے میں کامیاب ہوگئی ہے۔
ٹیسلا کے سربراہ ایلون مسک نے کہا تھا کہ نئے ڈیزائن والی چپ اور سافٹ ویئر میں رد و بدل کر کے انہوں نے سیمی کنڈکٹر کی کمی کا کچھ حد تک حل نکال لیا تھا۔
تاہم ٹیسلا ایک بار بھر اکتوبر میں فائدے میں رہی تھی جب اسے گاڑیاں کرائے پر دینے والی کمپنی ہرٹز سے ایک لاکھ الیکٹرک گاڑیوں کا آرڈر موصول ہوا تھا، جو 2022 تک مکمل کیا جانا ہے۔
اس اعلان سے ٹیسلا ان چند کمپنیوں کی فہرست میں داخل ہوگئی ہے جن کی مالیت سٹاک مارکیٹ میں ایک ٹرلین ڈالر سے زیادہ ہے۔