’اوورسیز پاکستانی سرمایہ کاری کریں تو آئی ایم ایف کے پاس نہ جانا پڑے‘
جمعرات 27 جنوری 2022 10:59
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کی شمالی علاقہ جات سوئزرلینڈ سے زیادہ خوبصورت ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ فوجداری مقدمات میں اصلاحات کی بدولت جائیداد میں خواتین کو حصہ ملنا یقینی ہو جائے گا۔
بدھ کو اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت نے اصلاحات پیش کر دی ہیں اب عدلیہ اور وکلا نے ان پر عمل درآمد انہوں نے کروانا ہے۔ انہوں نے ایک بار پھر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر کسی کا خیال ہے کہ قانون کی حکمرانی کے بغیر ملک ترقی کر سکتا ہے تو وہ کسی فینٹیسی ورلڈ میں تو ہو سکتا ہے، حقیقت میں نہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ دنیا نے ٹیکنالوجی کی بدولت اپنے قانونی نظام کو بہتر بنائے جبکہ پاکستان میں یہ نطام انگریز کے جانے کے بعد نیچے جاتا رہا۔
’پھر ایک خلیج بن گئی، طاقت ور کے لیے اور پاکستان اور کمزوروں کے لیے دوسرا پاکستان‘
انہوں نے بتایا کہ جیلوں میں بند غریبوں کا جرم صرف غربت تھی۔
انہوں نے ملک میں تعلیمی نظام کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ انگریزوں کے دور میں چند پرائیویٹ سکول بنے، جن میں سے ایک میں وہ خود بھی پڑھے، تاہم زیادہ تر سرکاری سکولوں سے نظام چلانے والے آتے رہے۔
ان کے مطابق پھر آہستہ آہستہ سرکاری سکولوں کو حالت خراب ہوئی اور پرائیویٹ سکول بننا شروع ہوئے اور سرکاری سسٹم نیچے دبتا چلا گیا
’یہاں بھی ایک ایلیٹ تیار ہو گئی، اسی طرح ہسپتالوں کے ساتھ بھی یہی ہوا۔‘
انہوں نے کہا کہ غریب کے لیے علاج کروانا مشکل ہو گیا جب کہ امیر ملک سے باہر جا علاج کرواتے رہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ فوجداری مقدمات کے حوالے کی جانے والی اصلاحات کا مقصد عام آدم تک انصاف کی رسائی ہے۔
انہوں نے ایک بار پر مدینے کی ریاست کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ اس سے بہترین دنیا کی تاریخ میں کوئی نہیں ہے۔
وزیراعظم نے صحت کارڈ کے حوالے سے بتایا کہ ایسا پروگرام کئی ترقی یافتہ ممالک میں بھی موجود نہیں ہے۔ خاندان کے ہر فرد کی مفت انشورنس فلاحی ریاست کی طرف ایک اہم قدم ہے۔
عمران خان نے ایک بار پھر سمندر پار پاکستانیوں کو ملک کا سرمایہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمارا ملک ان کی ترسیلات زر سے چل رہا ہے لیکن وہ پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کو تیار نہیں۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ انہیں لگتا کہ پاکستان میں قانون کی حکمرانی نہیں ہے۔ ان کے بقول ’90 لاکھ اوورسیز سرمایہ کاری کریں تو ہمیں آئی ایم ایف کے پاس نہیں جانا پڑے گا۔‘
وزیراعظم نے ریکوڈک منصوبے کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ اس میں پاکستان کو چھ ارب ڈالر کا جرمانہ ہوا، اگر کیس ہماری عدالتوں میں ہی حل کیا جاتا تو اتنا نقصان نہ ہوتا۔
عمران خان نے پاکستان کے شمالی علاقہ جات کو سوئزرلینڈ سے بہتر قرار دیتے ہوئے کہا کہ قانون کی حکمرانی نہ ہونے کی وجہ سے سیاحت سے خاطر خواہ فائدہ نہیں اٹھا سکتے، جبکہ سوئزرلینڈ میں رول آف لا دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔