کیچ میں سکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر حملہ، 10 اہلکار ہلاک
کیچ میں سکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر حملہ، 10 اہلکار ہلاک
جمعرات 27 جنوری 2022 21:06
زین الدین احمد -اردو نیوز، کوئٹہ
سکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ حملہ 25 اور 26 جنوری کی درمیانی رات کو کیا گیا (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستانی فوج کے ترجمان کے مطابق بلوچستان کے ضلع کیچ میں سکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر دہشت گردوں حملے میں سکیورٹی فورسز کے 10 اہلکار ہلاک ہوگئے جبکہ جوابی حملے میں ایک دہشت گرد مارا گیا اور تین کو گرفتار کرلیا گیا۔
افواج پاکستان کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے جمعرات کو جاری ہونے والے بیان کے مطابق سکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ یہ حملہ 25 اور 26 جنوری کی درمیانی رات کو کیا گیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ’سکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی اور کلیئرنس آپریشن کے دوران متعدد دہشت گرد زخمی بھی ہوئے۔‘
’سکیورٹی فورسز کی چوکی کو نامعلوم دہشت گردوں نے منگل کی شام کو نشانہ بنایا۔‘
نشانہ بننے والے اہلکاروں میں دو کا تعلق بلوچستان کے ضلع لسبیلہ اور نصیرآباد جبکہ آٹھ کا تعلق پنجاب کے علاقوں جہلم، گوجر خان، بہاول نگر، ساہیوال، ملتان، شیخوپورہ اور منڈی بہاؤ الدین سے تھا جنہیں آبائی علاقوں میں سرکاری اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کردیا گیا ہے۔
مقامی حکام کے مطابق ایران سے ملحقہ بلوچستان کے جنوب مغربی ضلع کیچ کے ہیڈکوارٹر تربت سے تقریباً 80 کلومیٹر دور سب تحصیل دشت بلنگور کے علاقے سبدان میں مازنبند کی پہاڑی پر قائم سیکورٹی فورسز کی چوکی پر حملہ کرنے والے شدت پسندوں کی تعداد تین درجن سے زائد تھی۔
علاقے کے نائب تحصیل دار محمد امین نے اردو نیوز کو بتایا کہ فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان تقریباً ایک گھنٹے تک فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا، اس دوران علاقے کے لوگوں نے دھماکوں کی آوازیں بھی سنیں۔
نائب تحصیل دار نے مزید بتایا کہ ’دہشت گرد ایرانی سرحد سے ملحقہ مند اور دشت بلنگور کے درمیان آمدروفت کے لیے سبدان کے اس پہاڑی راستے کو استعمال کرتے تھے اس لیے فورسز نے یہاں چیک پوسٹ قائم کر رکھی تھی۔
خیال رہے کہ ایران سے ملحقہ بلوچستان کے اس ضلع میں اس طرز کے کئی بڑے حملے پہلے بھی ہوچکے ہیں اور اس کی ذمہ داری علیحدگی پسند کالعدم بلوچ مسلح تنظیمیں قبول کرتی رہی ہیں۔
دشت سبدان میں ہونے والے تازہ حملے کی ذمہ داری بھی کالعدم بلوچ لبریشن فرنٹ نے قبول کی ہے۔