Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لارڈ نذیر احمد کو جنسی حملوں کے جرم میں ساڑھے پانچ برس قید

لارڈ نذیر احمد نے نومبر 2020 میں ایک کنڈکٹ کمیٹی کی رپورٹ کے مندرجات کو پڑھنے کے بعد ہاؤس آف لارڈز سے استعفیٰ دے دیا تھا (فائل فوٹو: سکائی نیوز)
برطانیہ کی لیبر پارٹی کے رہنما اور ہاؤس آف لارڈز کے سابق رکن لارڈ نذیر احمد کو ایک لڑکے پر جنسی حملے اور لڑکی کے ریپ کی کوشش کا جرم ثابت ہونے پر پانچ برس قید کی سزا سنا دی گئی۔
برطانوی اخبار ڈیلی میل کے مطابق لارڈ نذیر احمد رواں برس جنوری میں ایک لڑکے کے خلاف سنگین جنسی حملے اور 1970 میں ایک کم عمر لڑکی کے ریپ کی کوشش کے الزام میں قصور وار قرار پائے تھے اور انہیں اس جرم میں پانچ برس چھ ماہ قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
جمعے کو جسٹس لیونڈر نے سزا سناتے ہوئے لارڈ نذیر سے کہا کہ آپ کے افعال نے متاثرہ لڑکے اور لڑکی پر ’گہرے اور دیرپا اثرات‘ مرتب کیے۔
’متاثرین کے بیانات زیادہ وضاحت سے بتاتے ہیں کہ آپ کے افعال نے ان کی زندگیوں کو کئی لحاظ سے تباہ کن انداز میں متاثر کیا۔‘
خیال رہے کہ 64 سالہ لارڈ نذیر احمد ان مقدمات میں جنوری میں عدالت میں پیش ہوئے تھے اور انہوں نے ان الزامات کی تردید کی تھی۔
شیفلڈ کراؤن کورٹ کی سماعت میں قرار پایا کہ جنسی زیادتی کے یہ واقعات رودھرم میں پیش آئے جب لارڈ نذیر احمد جوان تھے۔
سنہ 2016 میں خاتون کے پولیس کے پاس جانے کے بعد انہوں نے متاثرہ مرد سے فون پر بات کی۔
جیوری نے ان کی گفتگو کی ایک ریکارڈنگ سنی، جو اس شخص کی جانب سے ای میل کرنے کے بعد ہوئی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ان کے پاس ’ان بچوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے والے کے خلاف ثبوت‘ موجود ہیں۔

شیفلڈ کراؤن کورٹ کی سماعت میں قرار پایا کہ جنسی زیادتی کے یہ واقعات رودھرم میں پیش آئے جب نذیر احمد جوان تھے (فائل فوٹو: سکائی نیوز)

لارڈ نذیر احمد پر ان کے دو بڑے بھائیوں 71 سالہ محمد فاروق اور 65 سالہ محمد طارق کے ساتھ فرد جرم عائد کی گئی تھی، لیکن دونوں کو مقدمے کا سامنا کرنے کے لیے اَن فِٹ سمجھا گیا۔
خیال رہے کہ گذشتہ برس مارچ میں شواہد سامنے لانے میں مسائل کی وجہ سے پہلے مقدمے کی سماعت روک دی گئی تھی۔
لارڈ نذیر احمد نے نومبر 2020 میں ایک کنڈکٹ کمیٹی کی رپورٹ کے مندرجات کو پڑھنے کے بعد ہاؤس آف لارڈز سے استعفیٰ دے دیا تھا جس میں پتا چلا کہ انہوں نے اُن سے مدد مانگنے والی ایک مجبورعورت کا جنسی استحصال کیا تھا۔

شیئر: